ابراہیم رئیسی کا دورہ، پاکستان اور ایران کے درمیان کیا معاہدے ہوئے؟
ویب ڈیسک
|
23 Apr 2024
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے تاریخی دورے پر ایران اور پاکستان کے درمیان اہم معاہدے طے ہوئے جبکہ دونوں ممالک نے تجارت کے حجم کو سالانہ بنیاد پر 10 ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔
پاکستان اور ایران نے مشترکہ مفاد کے مختلف شعبوں میں باہمی فائدہ مند تعاون کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے تجارت کے حجم کو 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے لیے دو طرفہ تجارتی میکانزم کو فعال کرنے اور خطے کو درپیش چیلنجز پر قابو پانے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
وزیراعظم ہاؤس میں ایرانی صدر اور شہباز شریف کی موجودگی میں پاکستان اور ایران کے درمیان مختلف شعبوں میں مفاہمت کی آٹھ یادداشتوں پر دستخط ہوئے۔
پاکستان اور ایران نے سکیورٹی، تجارت، سائنس و ٹیکنالوجی، ویٹرنری ہیلتھ، ثقافت اور عدالتی امور سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کے لئے 8 معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کر دیئے۔
تقریب پیر کو وزیراعظم ہائوس میں منعقد ہوئی۔ اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف اور ایران کے صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی بھی موجود تھے، پاکستان اور ایران کے درمیان سکیورٹی کے شعبے میں تعاون کے معاہدے کی توثیق کر دی گئی۔
سول معاملات میں تعاون کے لیے عدالتی معاونت کا معاہدہ
دونوں ممالک کے درمیان وٹرنری و حیوانات کی صحت کے شعبے میں تعاون کا معاہدہ
پاکستان اور ایران کے درمیان جوائنٹ فری اکنامک زون، اسپیشل اکنامک زون کے قیام کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط
ایران کی وزارت کوآپریٹو لیبر اینڈ سوشل ویلفیئر اور وزارت سمندر پار پاکستانیز و پاکستان کی انسانی وسائل کی ترقی کے درمیان تعاون کے ایک مفاہمت کی یادداشت پر دستخط
پاکستان اسٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی اور ایران کی نیشنل اسٹینڈرڈ آرگنائزیشن کے درمیان تعاون کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط
پاکستان اور ایران نے میوچل لیگل کو آپریشن کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر بھی دستخط کئے۔
پاکستان کی وزارت اطلاعات و نشریات اور ایران کی آرگنائزیشن آف سینما اینڈ آڈیو ویژوئل افیئرز کے درمیان دونوں ممالک میں فلموں کے تبادلے اور تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایک مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔
Comments
0 comment