چھاپے کے دوران پولیس اراکین اسمبلی کے حلف نامے بھی ساتھ لے گئی، پی ٹی آئی
Webdesk
|
23 Jul 2024
پاکستان تحریک انصاف نے دعویٰ کیا ہے کہ مرکزی سیکریٹریٹ پر چھاپے کے دوران پولیس اراکین قومی اسمبلی کے بیان حلفی بھی اپنے ساتھ لے گئی ہے۔
بیرسٹر گوہر نے سیکریٹری جنرل عمر ایوب کے ہمرہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی دفتر پر بارہ بجے سے پہلے ریڈ ہوئی، ہمارے سینٹرل آفس کو گھیر لیا گیا، دفتر کے سارے کیمروں سے فوٹیج لے کی گئی اور تصاویر بنائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ رؤف حسن کو گرفتار کیا گیا اور پارٹی کے دفتر کا تقدس پامال کیا گیا، ہم پی ٹی آئی کے دفتر پر کاروائی کرنے کی شدید مزمت کرتے ہیں، ہم پر پابندی لگائی گئی ، مگر عوام ہمارے ساتھ کھڑے رہے، آپ سرچ وارنٹ کے ساتھ آتے تو ہم آپکے ساتھ تعاون کرتے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ یہ کسی بھی کیس کی انکوائری کے لیے نہیں آئے بلکہ ہمارے ایم این ایز اور کے پی کے اور پنجاب کے ایم پی اے کے بیان حلفی موجود تھے وہ اٹھانے آئے تھے اور پولیس نے چھاپے کے دوران تمام بیان حلفی تحویل میں لیے اور چلے گئے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ رؤف حسن کے علاوہ ہمارے دس کارکنان کو گرفتار کیا گیا ہے، روف حسن کی طبیعت ناساز تھی اس لیے میں ان کے ساتھ موجود تھا، پولیس نے کہا آپ کے اوپر کوئی مقدمہ نہیں آپ جا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف دہشت گردی کی ہر جگہ پر مذمت کرتے ہیں، ہم انڈین آرمی چیف کے بیان کی مزمت کرتے ہیں، حکومت جو بھی آپریشن کرنا چاہتی ہے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے، ہمیں آپریشن عزم استحکام کے سے تاحال کوئی بریفنگ نہیں ملی، ہمیں ٹارگٹ کیا جا رہا ہے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ہمارے ایم این ایز کو اٹھایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ممبران اسمبلی کو لالچ دیا جا رہا ہے، رؤف حسن کے لیے تمام تر کاروائی کریں گے،ہم عدالتی کاروائی میں حصہ لے گے اور انہیں رہا کروائیں گے، ہمیں اب تک ایف آئی آر کے بارے میں نہیں بتایا گیا۔ پولیس کی آج کی ریڈ ہمارے ممبران اسمبلی کے بیان حلفی ہتھیانے کا بہانہ تھا۔
Comments
0 comment