دریائے سندھ میں پانی کی کمی نے 25 سالہ ریکارڈ توڑ دیا

دریائے سندھ میں پانی کی کمی نے 25 سالہ ریکارڈ توڑ دیا

سکھر بیراج پر گزشتہ 25برسوں میں زیادہ سے زیادہ پانی کی کمی 53 فیصد رہی۔
دریائے سندھ میں پانی کی کمی نے 25 سالہ ریکارڈ توڑ دیا

Webdesk

|

19 Mar 2025

کراچی:  دریائے سندھ میں پانی کی کمی نے گزشتہ 25 سال کا ریکارڈ توڑ دیا۔

سال 2022 میں دریائے سندھ میں مجموعی طور پر پانی کی کمی 40 فیصد تھی، اسی طرح سکھر بیراج پر گزشتہ 25برسوں میں زیادہ سے زیادہ پانی کی کمی 53 فیصد رہی۔

تاہم 25 سال میں پہلی مرتبہ دریائے سندھ میں اس وقت پانی کی کمی 52 فیصد ہوچکی ہے، جبکہ سکھر بیراج پر ریکارڈ پانی کی کمی 69 فیصد تک پہنچ گئی ہے، یہی وجہ ہے کہ گڈو اور سکھر بیراج پر پانی کی سطح تشویشناک حد تک گرگئی۔

انچارج کنٹرول روم سکھر بیراج کے مطابق 25 برسوں کے دوران دریائے سندھ میں اتنی پانی کی کمی نہیں دیکھی، پانی اتنا کم ہے کہ نہروں میں پانی چھوڑے جانے کا نظام درہم برہم ہوگیا۔

 گڈو بیراج پر پانی کی سطح 20 ہزار اور سکھر بیراج پر15 ہزار کیوسک رہ گئی ہے۔

انچارج کنٹرول روم سکھر بیراج نے بتایا کہ پانی کی کمی کا اثر واضح طور سکھر اور گڈو بیراج سے نکلنے والی نہروں میں نظر آنے لگا ہے جبکہ دادو کینال میں پانی بالکل ختم ہوگیا، اس کے علاوہ بیگاری کینال میں ہر طرف زمین خشک نظر آنے لگی ہے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!