غزہ کے مظلوموں کی پاکستان ویسے مدد نہیں کررہا جیسے انکا حق ہے، ذوالفقار جونیئر

غزہ کے مظلوموں کی پاکستان ویسے مدد نہیں کررہا جیسے انکا حق ہے، ذوالفقار جونیئر

سماجی مذہبی تنظیمیں بھی اس معاملے پر تھکاوٹ کا شکار ہوگئے ہیں
غزہ کے مظلوموں کی پاکستان ویسے مدد نہیں کررہا جیسے انکا حق ہے، ذوالفقار جونیئر

ویب ڈیسک

|

6 Aug 2025

کراچی: ذوالفقار علی بھٹو جونیئر نے غزہ میں انسانی بحران پر پاکستان کے ردعمل کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین میں لوگ بھوک اور پیاس سے مر رہے ہیں اور یہ ایک "انسانی ساختہ قحط" ہے۔

انسٹاگرام پر ایک ویڈیو پیغام میں بھٹو نے پاکستان کی جانب سے فلسطینیوں کے لیے "بہت کم ٹھوس امداد" پر مایوسی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ "فلسطین میں لوگ بھوک اور پیاس سے مر رہے ہیں۔ یہ ایک انسانی قحط ہے۔" 

انہوں نے غذائی قلت کا شکار لوگوں کی دل دہلا دینے والی تصاویر کا ذکر کیا، کہ "ہم دیکھ رہے ہیں کہ جو لوگ پہلے صحت مند تھے، حتیٰ کہ باڈی بلڈرز، اب وہ ہڈیوں کا ڈھانچہ بن چکے ہیں، جیسے چلتی پھرتی لاشیں۔"

سابق وزیراعظم زلفیقار علی بھٹو کے پوتے بھٹو نے کہا کہ وہ سوشل میڈیا، خاص طور پر ٹک ٹاک پر فلسطینیوں کی آوازوں کو قریب سے سن رہے ہیں، جہاں محصور لوگ اپنی روزمرہ کی مشکلات شیئر کرتے ہیں۔ 

بھٹو نے حکومت کے زمینی سطح پر معنی خیز اقدامات نہ کرنے پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ "چند بیانات کے علاوہ پاکستان نے فلسطین کے لیے بہت کم ٹھوس امداد فراہم کی ہے۔" انہوں نے عوامی شرکت کی کمی کی بھی نشاندہی کی اور حال ہی میں پاکستان میں ہونے والے ایک پرو-غزہ احتجاج کا حوالہ دیا، جہاں شرکت بہت کم تھی۔ انہوں نے کہا کہ "نہ کوئی مذہبی تنظیم آئی، نہ ہی سول سوسائٹی۔ لوگ یہاں بوریت اور تھکاوٹ کا شکار ہیں۔"

بھٹو نے پاکستانیوں اور فلسطینی کاز کے درمیان فاصلے پر بھی تشویش کا اظہار کیا، خاص طور پر اس کے اظہار کے طریقے پر۔ انہوں نے کہا کہ "ہمارے نعرے زیادہ تر انگریزی یا عربی میں ہیں، بہت کم اردو میں ہیں۔" 

ان کا کہنا تھا کہ یہ لسانی خلا ایک گہری نظریاتی خاموشی کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور بحرین جیسے مسلم ممالک نے فلسطین کو سفارتی طور پر ترک کر دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "جن لوگوں کو ہم کافر کہتے ہیں، وہی فلسطین کے لیے آواز اٹھا رہے ہیں۔"

بھٹو نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کا خاموش رویہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی خواہش کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "ہماری سرکار صہیونی ریاست کو تسلیم کرنا چاہتی ہے۔"

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!