حافظ نعیم چند گھنٹوں میں مذاکرات کیلیے راضی، حکومت سے سنجیدگی کا مطالبہ کردیا

حافظ نعیم چند گھنٹوں میں مذاکرات کیلیے راضی، حکومت سے سنجیدگی کا مطالبہ کردیا

حکومت کی مذاکراتی کمیٹی پر تحفظات ہیں، سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جائے
حافظ نعیم چند گھنٹوں میں مذاکرات کیلیے راضی، حکومت سے سنجیدگی کا مطالبہ کردیا

ویب ڈیسک

|

27 Jul 2024

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے مطالبات تسلیم ہونے تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مذاکرات میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرے ٹال مٹول سے کام  نہیں چلے گا، حکومت ہمارے گرفتار کارکنان کورہا کرے مقدمات کو واپس لے مذاکرات اور فسطائیت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔

 لیاقت باغ دھرنے کے مقام پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے اعلان کیا کہ کل اتوار کو بعد از نماز مغرب اسی مقام پر۔خواتین کا تاریخی جلسہ ہوگا۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ لاہور، اوکاڑہ و دیگر شہروں میں بڑے پئمانے پر گرفتاریاں اور مقدمات درج کئے گئے ہمارے کئی قائدین کو نظر بند کیا گیا، ہمارے پاس آپشن موجود ہے ہم دھرنے کا رخ کسی طرف بھی موڑ سکتے ہیں حکومت نے مذاکراتی ٹیم تشکیل دی ہے ہمارے تحفظات ہیں جماعت اسلامی کی کمیٹی اس وقت بتاونگا جب ہمارے تحفظات دور کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سیاسی جماعت ہیں آئین کے مطابق پاکستانی عوام کا مقدمہ لڑ رہے ہیں نوجوان ملک چھوڑ رہے ہیں ہم چاہتے ہیں ملک میں نوجوان کو تعلیم اور روزگار ملے نوجوانوں کا مستقبل روشن ہونا چایئے یہاں صنعتیں موجود ہیں اشرافیہ حکمران طبقہ نے عوام کو محروم کیا ہوا ہے، ہمارا کوئی ذاتی مقصد نہیں ہے ہم ملک کا روشن مستقبل دیکھنا چاہتے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ دھرنے سے اب پورے ملک کی عوام نے توقعات وابستہ کرلی ہیں ہم کسی کو مایوس نہیں کرنا چاہتے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ جن آئی پی پیز کی وسط مکمل ہو گئی جن کی تفصیلات میں جائیں تو انکا رول ہوتا ہے آئی پی پی پیز کے لوگوں کا ہر حکومت میں رول ہوتا ہے گنے کی دھوپ میں چلنے والا پلانٹ شریف فیملی کا ہے ہمیں کہا گیا ایمپورٹڈ کوئلہ استعمال کیا جاتا ہے یہ ایک مثال ہے کتنے اس طرح کے پلانٹ ہیں جنھوں نے پاکستانی عوام پر ظلم کیا ہےاگر کسی نے سمجھا ہے ہم دو چار دن کے لیے آئے ہیں حکومت کو کہنا چاہتے ہیں اس خام خیالی میں نہ رہیں ابھی مزید قافلیں آرہے ہیں یہ دھرنا انقلاب لیکر آئیگا۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ عوام کا حق لیے بغیر دھرنا ختم نہیں ہوگا،حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ ایسا نہ سوچیں کہ چار دن کے لیے دھرنا دیں گے روز کی بنیاد پر دھرنے میں بیٹھ کر حکمت عملی دی جائےگی جماعت اسلامی کا دھرنا انقلابی بن جائےگا حکومت اگر سنجیدہ ہے تو اسے ریلف دینا ہوگا اسکے علاؤہ کوئی آپشن نہیں ہے۔

امیر جماعت کا کہنا تھا کہ جائز ٹیکس ہوگا تو تاجران و صنعتکار قبول کریں گے، جماعت اسلامی دھرنے سے جڑی امیدوں کو نہیں توڑ سکتی حکومت نے گزشتہ روز دھرنے میں مارا ماری کی، رکاوٹیں کھڑی کیں کل کو اور پرسوں مری روڈ پر جلسہ عام ہوگا، پورے پاکستان کے لوگوں کو اس مقدس فریضہ میں اپنا حصہ ڈالنا چاہئیے۔

حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ ابھی ہماری مشاورت جاری ہے شرکا کو ضرور آگاہ کریں گے ہم نے فیصلہ کیا کہ اگر ان نے ہمارا دھرنہ روکا تو ہم ہر جگہ دھرنہ دیتےہم یہاں بیٹھ کر اپنی قوم سے اپنے نوجوانوں سے بات کریں گے یہ سوچتے ہیں کہ یہیں مری روڈ پر دھرنہ دیکر بیٹھے رہیں گے تو انکی خام خیالی ہے۔

حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ بجلی کے بلز کم نہ کئیے اور آئی پی پی پیز کا مسلہ حل نہ کیا تو یہ دھرنا آگے بڑھے گا یہ ملک میں کیا انتشار پھیلانا چاہتے ہوہم نے فیصلہ کیا کہ اگر ان نے ہمارا دھرنا روکا تو ہم ہر جگہ دھرنا دیتےہم یہاں بیٹھ کر اپنی قوم سے اپنے نوجوانوں سے بات کریں گے۔

حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ غریب عوام بجلی کے بِل دینے کے قابل نہیں رہی تاجران اور صنعتکاروں نے بتایاکہ اب فیکٹری چلانے کی ہمت نہیں پاکستان کو انارکی کے لیے نہیں چھوڑ سکتے، پرامن احتجاج کریں گے جماعت اسلامی چاہتی تو ڈی چوک پہنچ سکتی تھی۔

حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی نے دھرنے کو مختلف دھرنوں میں تبدیل کیا جائے گا ہم  لیاقت بلوچ کو زمہ دار بنایا ہے توانائی کا مسئلہ ہے اور کمیٹی میں انکا کوئی نہیں تو انکی سنجیدگی کا مظاہرہ دیکھ سکتے ہیں ہمارے کارکنان کا بہت دباؤ ہے کسی وقت بھی آگے جایا جا سکتا ہے حکومت کو بھی سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا ٹال مٹول نہیں چلے گی ہمارا پلان بی تھا ڈی چوک جب چاہیں گے چلے جائیں گے تمام آپشنز موجود ہیں حکومتی کمیٹی پر تحفظات ہیں۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!