حافظ نعیم نے ایم کیو ایم کی فتح کو دہشت گردی سے جوڑ دیا

حافظ نعیم نے ایم کیو ایم کی فتح کو دہشت گردی سے جوڑ دیا

جس نے بھی سہولت کاری کر کے ایم کیو ایم پاکستان کو نشستیں دلوائیں وہ شہر کو ایک بار پھر دہشت گردوں کے حوالے کرنا چاہتا ہے، پریس کانفرنس
حافظ نعیم نے ایم کیو ایم کی فتح کو دہشت گردی سے جوڑ دیا

ویب ڈٰیسک

|

15 Feb 2024

جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ  متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم-پی)  کی فتح پر ایک بار پھر سوال اٹھاتے ہوئے اسے دہشت گردی کو فروغ کرنے سے تشبیہ دے دی۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ جس نے بھی ایم کیو ایم کو کراچی پر  مسلط کیا اس نے شہر میں دہشت گردی کو فروغ دینے کی کوشش کی۔ 

حافظ نعیم نے دعویٰ کیا کہ   ایم کیو ایم پی نے  کسی ایک پولنگ اسٹیشن سے بھی ساڑھے پانچ ہزار ووٹ نہیں لیے مگر اُسے شہر میں جعلی مینڈیٹ دے کر مسلط کردیا گیا اور یہ شہر کو دوبارہ دہشت گردوں کے حوالے کرنے کے مترادف ہے۔

جے آئی رہنما نے کہا کہ جس نے بھی ایم کیو ایم پی کو کراچی میں مسلط کرنے کی کوشش کی ہے اس نے دہشت گردی کو فروغ دینے کی کوشش کی ہے، اس سے پاکستان کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ یہ عوام کے خلاف ہے۔ یہ پاکستان کے آئین کے خلاف ہے۔

حافظ نعیم نے ایک بار پھر کراچی کے تمام حلقوں کے انتخابی نتائج کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ کیا۔

واضح رہے کہ چار روز قبل حافظ نعیم نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اپنی سندھ اسمبلی کی جیتی ہوئی نشست سے پی ٹی آئی امیدوار کے حق میں دستبردار ہونے کا اعلان کیا تھا۔

انہوں نے اعتراف کیا تھا کہ ان کا حلقہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار نے جیتا تھا لیکن یہ انہیں 'خیرات' میں جیت دی گئی جسے وہ قبول نہیں کریں گے۔

حافظ نعیم نے کہا کہ مجھے بھیک کی سیٹ نہیں چاہیے، فارم 45 کے مطابق میں نے 30 ہزار 464 ووٹ حاصل کیے مگر الیکشن کمیشن نے فارم 47 میں ہیر پھیر کی جبکہ اس حلقے سے تحریک انصاف جیت رہی تھی، مگر کونسلر کی سیٹ نہ جیتنے والی جماعت ایم کیوایم کو سہولت کاری کر کے یہ سیٹ بھی دی گئی۔

واضح رہے کہ 8 فروری کو ہونے والے انتخابات میں جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان PS-129 سے 26,926 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے جب کہ MQM-P کے معاذ مقدم 20,608 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے تھے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!