جب سے چیف جسٹس بنا مداخلت کی شکایت نہیں ملی، جسٹس فائز عیسی

جب سے چیف جسٹس بنا مداخلت کی شکایت نہیں ملی، جسٹس فائز عیسی

چیف جسٹس کا سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن سے خطاب
جب سے چیف جسٹس بنا مداخلت کی شکایت نہیں ملی، جسٹس فائز عیسی

ویب ڈیسک

|

26 Apr 2024

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ عدالتی معاملات میں کسی کی مداخلت قابل قبول نہیں، جب سے عہدہ سنبھالا کبھی کسی کی مداخلت کی شکایت نہیں ملی۔

سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی تقریب سے خطاب میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ وہ جب سے چیف جسٹس بنے ہیں ہائیکورٹس کے کسی جج کی جانب سے مداخلت کی شکایت نہیں ملی ہے اور اگر کوئی مداخلت ہوئی بھی ہے تو انہیں رپورٹ نہیں کی گئی ہے۔ 

چیف جسٹس نے کہا کہ مداخلت کے جو واقعات اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججوں نے رپورٹ کیئے گے وہ ان کے چیف جسٹس بننے سے پہلے کے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ ہائیکورٹ کی تاریخی عمارت کو پرانی حالت میں بحال کرنے کی ضرورت ہے، سندھ بلوچستان پہلے ایک ہی ہائیکورٹ ہوا کرتی تھی۔ 

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ  نے کہا کہ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ اور سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کا شکر گزار ہوں، یہ میرا اس بار روم کا پہلا وزٹ ہے، میں جب اپنے والد صاحب کے ساتھ آتا تھا اس وقت یہ بار روم نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ گرمیوں کی 3 ماہ کی چھٹیوں میں کراچی آتے تھے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ سندھ ہائیکورٹ سے میری یادیں وابستہ ہیں، جو کہ تاریخی عمارت ہے، سپریم کورٹ کی نئی عمارت کی تعمیر پر 7 سے 8 ارب روپے کی لاگت آرہی تھی، اس جگہ پر اب 36 وفاقی کورٹس اور ٹربیونلز بنیں گے، امید ہے یہ پہلی فیڈرل کورٹس بلڈنگ ہوگی۔ 

چیف جسٹس نے کہا کہ کل بلڈنگ کمیٹی کی میٹنگ تھی، جو کامیاب رہی ہے، جہاں ابھی سپریم کورٹ کی عمارت ہے وہ ایک تاریخی عمارت ہے، لوگ اپنے ثقافتی ورثے سے پہچانے جاتے ہیں، کراچی میں بہت ساری تاریخی عمارتیں ہیں، اگر کسی نے پرانی بلڈنگز دیکھنی ہے تو پارسی کالونی دیکھے، میری تجویز ہے یہ عمارتیں بلڈرز کو نہ دی جائیں۔

تقریب سے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس عقیل احمد عباسی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ و دیگر ججز کو سندھ میں خوش آمدید کہتے ہیں۔ لاء اینڈ آرڈر کے حوالے سے ہم نے چار 5 گھنٹے میٹنگ کی ہے۔ میں اندرون سندھ کا دورہ بھی کیا ہے، اہم اقدامات بھی اس حوالے سے کیئے گئے ہیں۔ لاء اینڈ آرڈر میٹنگ کے مینٹس بھی شئیر کیے جائیں گے۔ تقریب میں جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس نعیم اختر افغان، ہائیکورٹ کے جسٹس شفیع محمد صدیقی اور  جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو بھی شریک ہوئے۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!