جماعت اسلامی کا ڈی چوک پر دھرنے کا پروگرام ملتوی، لیاقت باغ میں پڑاؤ ڈال لیا

جماعت اسلامی کا ڈی چوک پر دھرنے کا پروگرام ملتوی، لیاقت باغ میں پڑاؤ ڈال لیا

حافظ نعیم نے کہا کہ مطالبات پورے کیے جائیں ہم ایک ماہ تک بیٹھنے کیلیے تیار ہیں
جماعت اسلامی کا ڈی چوک پر دھرنے کا پروگرام ملتوی، لیاقت باغ میں پڑاؤ ڈال لیا

ویب ڈیسک

|

27 Jul 2024

راولپنڈی: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت سنجیدہ ہوئی تو بات کریں گے ورنہ دھرنا جاری رہے گا، اگر ہم خواتین  کے احتجاج کی کال دیں تو کل خواتین بھی باہر نکل آئیں گی ہم کسانوں سے بھی کہتے ہیں کہ وہ بھی آئیں اور دھرنے میں شامل ہوں ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمارے کارکنان  کو رہا کیا جائے، کارکنان رہا ہوئے تو حکومت کی سنجیدگی کا پتہ چلے گا، اپنے کوئی وقت نہیں دیں گے، 1 ماہ بھی دھرنا چلا تو ہم تیار ہیں ہمارے کارکنان  اب بھی مطالبہ کر رہے ہیں کہ ہم ڈی چوک جائیں۔

حافظ نعیم نے کہا کہ ہم اپنے حق کے لیے قربانی دینے کے لیے تیار ہیں، ہم کسی سے لڑیں گے نہیں، ہم لیاقت باغ میں ایک نئی بستی بسانے آئیں ہیں، لوگ یاد رکھیں گے کہ کوئی آیا تھا۔

راولپنڈی لیاقت باغ کے باہر مری روڈ پر دھرنہ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے، امیر جماعت اسلامی کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے حکمرانوں کو عوام کا حق دینا پڑے گا اور عوام کو جینا پڑے گا، معاشرے میں ظلم بڑھ جائے تو اس کے خلاف آواز اٹھانا فرض ہو جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم موجودہ حالات حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے، پی ٹی آئی کے پاس 45 فارم ہے جبکہ حکومت 47 والے بنا گئے ہیں، سیاسی جماعتیں کہتی ہیں کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی وہ تب کہتی ہیں ان کو شیئر نہیں ملا، ایک دستاویز موجود ہے اس پر حکومت بنائی جائے، الیکشن پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔

حافظ نعیم نے کہا کہ جماعت اسلامی کا مطالبہ نہیں ہے کہ نئے انتخابات ہوں ہم چاہتے ہیں عوام کے مطابق حکومت بنائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کہا تھا کہ ہم پولیس والوں کے ساتھ نہیں لڑیں گے پھر بھی کارکنان گرفتار ہوئے، کارکنان بھی ہمارے ہیں اور پولیس اہلکار بھی ہمارے ہیں، ہم نے طے کیا کہ ہم تصادم کے نتیجے میں اسلام آباد نہیں جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے ہمارے ساتھ مذاکرات کی بات کی، ہم بااختیار کمیٹی سے بات کریں گے، ہم اپنی کمیٹی کو کچھ دیر میں فائنل کریں گے جو حکومت سے بات کرے گی، ہمارا مطالبہ ہے کہ بجلی کے بلوں میں ریلیف دیا جائے اور آئی پی پیز کے معاہدوں کو ختم کیا جائے، آئی پی پی کمپنیوں نے ہمارا خون نچوڑ دیا ہے پھر بھی ان سے معاہدے کیئے گئے، سب ساری آئی پی پیز کو بند کیا جائے یہ ہمارا مطالبہ ہے، ہمارے مطالبات تسلیم نہ ہوئے ہم دھرنا ختم نہیں کریں گے۔

حافظ نعیم نے کہا کہ تنخواہ دار لوگوں نے 375 ارب روپے سالانہ انکم ٹیکس کی مد میں جمع کرائے، جاگیرداروں کو لگام ڈالی جائے، ان کے بجلی کے بل ہمارے پیسوں سے ادا ہوتے ہیں، ہم پر ٹیکس پر بھی لگائے جارہے ہیں، بجلی کے بلوں میں اضافہ کیا گیا، میرے ملک کے 25کروڑ لوگوں پر ظلم ختم کرو، ہماری پارٹی کو کچھ نہیں چاہئے، پڑھے لکھے لوگ ملک سے باہر جارہے ہیں، تعلیمی نظام بھی مفلوج کر دیا گیا، پاکستان میں معیاری اور مفت تعلیم ہر پاکستانی شہری کا حق ہے۔

انہوں نے کہا کہ 94 فیصد پرائیویٹ سکول یہ تاثر دیتے ہیں کہ سرکاری اسکول کچرہ ہیں، اس ملک کا نوجوان اور پروفیشنل انسان ہماری طاقت ہیں، ملک کے اندر بدترین تباہی ہے، 80 فیصد نوجوان ملک چھوڑنا چاہتے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ہمارے کارکنان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے اور گرفتاریاں ہوئی، ہمارے کارکنان تمام رکاوٹیں توڑ کر یہاں پر پہنچیں ہیں اور اپنے امیر کے ساتھ موجود ہیں، حکومت نے تنخواہ دار اور غریب آدمی کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے، بجلی کے بلوں نے شہریوں اور تاجروں کو مکمل طور پر مفلوج کر دیا، اس حکومت نے روزگار ختم کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کہتی ہے کہ آئی ایم ایف کا دباو ہے، لوگ کے پاس چند راستے ہیں، گوجرانوالہ میں بجلی کے بل پر بھائی نے بھائی کو قتل کر دیا، لوگ اپنے گھر کی چیزیں بیچ رہے ہیں، عورتیں اپنا زیور بیچ رہی ہیں، لوگوں کے گھروں کا کرایہ کم اور بل زیادہ ہے، فارم 47 کی پیداوار حکومت بنی نہیں ہے اور ہم پر مسلط کر دیئے گئے، حکومت میڈیا پر پیسہ خرچ کر رہی ہے تاکہ ان کی ناکامیاں سامنے نہ آئے، فوج، بیوروکریسی، ججز میں ایسے افسران ہے کہ بجلی، گیس اور دیگر مراعات ملتی ہیں، ہمارا دھرنا ان حکمرانوں سے ان کی مراعات کو ختم کروائے گا، آئی پی پیز کیا بلا ہے، قوم کو کہا گیا کہ 100 میں سے 80 کمپنیاں ہیں جو کہ جھوٹ ہے۔

اُن کا ہکنا تھا کہ میں جلد ایک ایک کمپنی کے مالک کا نام بھی بتاؤں گا تاکہ لوگوں کو پتہ چلے، پاکستان کے خون پسینے کی کمائی کو کھایا جارہا ہے، 750 ارب روپے کے اخراجات کو ہم اپنے بلوں میں ادا کرتے ہیں، 10 ارب روپے کا پلاٹ 10 فیصد پر چل رہا ہے باقی ادائیگی ہم کر رہے ہیں۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!