جسٹس اعجاز الاحسن نے اچانک استعفیٰ کیوں دیا؟ وجہ سامنے آگئی
Webdesk
|
11 Jan 2024
سپریم کورٹ آف پاکستان کے دوسرے سینئر جج جسٹس اعجاز الاحسن نے شام کو اچانک عدالت عظمیٰ کے جج کی حیثیت سے استعفیٰ دیا۔
انہوں نے اپنا استعفیٰ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو ارسال کیا اور ذمہ داری دینے پر ریاست پاکستان کا شکریہ ادا کیا جبکہ انہوں نے استعفے میں آئین کا حوالہ بھی لکھا۔
جسٹس اعجاز الاحسن سپریم کورٹ میں سینیارٹی لسٹ میں جسٹس طارق کے بعد دوسرے نمبر پر تھے اور وہ انہیں آئندہ کے چیف جسٹس کا عہدہ سنبھالنا تھا۔
جسٹس اعجازالاحسن کے استعفے کے بعد اب جسٹس منصورعلی شاہ آئندہ چیف جسٹس پاکستان ہوں گے۔
جسٹس اعجاز الاحسن کا کریئر
جسٹس اعجاز الاحسن جون 2016 میں سپریم کورٹ کے جج تعینات ہوئے جبکہ نومبر 2015 میں وہ لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے عہدے پر تعینات ہوئے تھے۔
سپریم کورٹ کے جج کی حیثیت سے اچانک استعفیٰ کیوں دیا؟
جسٹس اعجاز الاحسن نے صبح جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف ہونے والی سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی میں بطور ممبر شرکت سے معذرت کی تھی اور وہ شریک بھی نہیں ہوئے تھے۔
انہوں نے صدر مملکت کو بھیجے گئے اپنے استعفے میں لکھا کہ ’لاہورہائیکورٹ کے جج،چیف جسٹس اورسپریم کورٹ میں جج رہنے کا اعزازحاصل ہوا‘۔
اپنے عہدے سے سبکدوش ہونے کی وجہ بیان کرتے ہوئے اعجاز الاحسن نے لکھا کہ ’اب میں سپریم کورٹ کے جج کے طور پر مزید خدمات انجام دینے کی خواہش نہیں رکھتا، آئین کے آرٹیکل206 ون کے تحت جج سپریم کورٹ کے عہدے سے مستعفی ہو رہا ہوں‘۔
Comments
0 comment