کرغزستان سے واپس آنے والے طلبا پاکستانی سفیر کے رویے پر پھٹ پڑے
ویب ڈیسک
|
19 May 2024
پاکستانی وزارت داخلہ کے مطابق، کم از کم 40 پاکستانی طلباء کرغزستان سے وطن واپس پہنچ گئے ہیں جن میں ایک بہت زیادہ زخمی ہونے والا نوجوان شامل ہے۔
تفصیلات کے مطابق مذکورہ طالب علموں نے پرتشدد ہجوم کے حملوں سے بچنے کیلیے ہاسٹل سے بھاگ کر جان بچائی اور پھر وہ محفوظ رہنے کیلیے چھپ گئے تھے۔
طلباء اپنے سفری اخراجات پورے کرتے ہوئے بشکیک سے ایک پرواز سے لاہور پہنچے۔ پرواز، KA-571 میں سیٹیں خالی تھیں اور وہ صبح 11:02 پر لاہور ایئرپورٹ پر اتری۔
وزیر داخلہ محسن نقوی طلباء کا استقبال کرنے کے لیے موجود تھے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ پاکستانی طلباء کی وطن واپسی کے لیے خصوصی پرواز کی سروس اتوار سے شروع ہوگی۔
اپنی پڑھائی سے متعلق طلباء کے خدشات کو دور کرتے ہوئے نقوی نے انہیں یقین دلایا کہ حکومت ان کے تعلیمی مسائل کو حل کرے گی اور زخمیوں کو طبی علاج فراہم کرے گی۔ مزید برآں، طلباء کو ان کے گھروں تک پہنچنے میں مدد کے لیے ٹرانسپورٹ خدمات کا انتظام کیا گیا تھا۔
ایک زخمی طالب علم نے بتایا کہ تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب چند مصری طلباء نے مقامی طلباء پر حملہ کیا، جس کی وجہ سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں مقامی لوگوں کو غیر ملکی طلباء پر حملہ کرنے پر اکسایا گیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ پاکستانی طلباء میں سے کوئی بھی کرغز طلباء کے ساتھ جھگڑے میں ملوث نہیں تھا۔
ایک طالب علم کے والدین نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ کرغزستان میں پاکستان کے سفیر حسن ضیغم سے جب ان کے بیٹے کی صورتحال کے بارے میں رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا، جو ایک کمرے میں پھنسے ہوئے تھے۔ انہوں نے سفارت خانے کے ردعمل پر تنقید کی۔
واضح رہے کہ تقریباً 10,000 پاکستانی طلباء کرغزستان میں زیر تعلیم ہیں، کچھ نے بتایا کہ ٹیکسی ڈرائیوروں کی جانب سے بھی طلباء پر حملے کیے گئے۔ تاہم اس دوران مقامی افراد نے ہوائی اڈے تک پہنچنے میں ان کی مدد کی۔
زخمی اور تشدد کا نشانہ بننے والے واطلب علم کے پاکستانی سفیر کے رویے پر مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ مشکل وقت میں رابطہ کرنے میں ہماری کسی قسم کی کوئی مدد نہیں کی گ
ئی۔
Comments
0 comment