خاتون پانچ بچوں اور مرد کے 4 بچے تھے اور اُن کے ازدواجی تعلقات نہیں تھے، وزیراعلی بلوچستان

ویب ڈیسک
|
21 Jul 2025
بلوچستان کے وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے سنجیدی ڈیگاری میں پیش آنے والے دلخراش قتل کیس کے حقائق پر سے پردہ اٹھاتے ہوئے اہم پریس کانفرنس کی ہے۔
انہوں نے سوشل میڈیا پر پھیلی غلط معلومات کی تردید کرتے ہوئے واضح کیا کہ مقتول مرد اور خاتون کے درمیان کوئی ازدواجی تعلق نہیں تھا۔
وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، "سوشل میڈیا پر کہا جا رہا تھا کہ یہ ایک نوبیاہتا جوڑا تھا لیکن ایسا ہرگز نہیں تھا۔ مقتولین کے درمیان کوئی ازدواجی رشتہ نہیں تھا۔" انہوں نے افسوسناک تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ "مقتولہ خاتون پانچ بچوں کی ماں تھی اور قتل ہونے والے مرد کے بھی 4 سے 5 بچے تھے۔"
ان کے اس انکشاف نے کیس کی نوعیت کے بارے میں پہلے سے موجود تاثر کو مکمل طور پر تبدیل کر دیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے بتایا کہ ویڈیو وائرل ہونے سے پہلے ہی انہوں نے اس معاملے کا نوٹس لے لیا تھا اور آئی جی پولیس کو فوری طور پر ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیا تھا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اب تک 11 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور مزید ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے عزم ظاہر کیا کہ جو بھی اس گھناؤنے کیس میں ملوث پایا جائے گا، اسے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ ایک ڈی ایس پی کو معطل کر دیا گیا ہے، کیونکہ یہ ان کی ذمہ داری تھی کہ وہ اس سنگین معاملے سے حکومت کو بروقت آگاہ کرتے۔ وزیراعلیٰ بگٹی نے اس کیس کو "ٹیسٹ کیس" قرار دیا، جس کا مطلب ہے کہ یہ کیس آئندہ اس طرح کے واقعات کی روک تھام اور انصاف کی فراہمی کے لیے ایک مثال بنے گا۔
جرگہ سسٹم اور آئین کی بالادستی
صحافیوں کے سوالات کے جواب میں وزیراعلیٰ بلوچستان نے جرگہ سسٹم کے حوالے سے بھی اپنا موقف پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے بہت سے جرگے ہوتے رہتے ہیں، اور انہیں روکا بھی گیا ہے۔ انہوں نے زور دیا، "ہم جرگوں کو پروموٹ نہیں کریں گے۔ ہمیں آئین کے مطابق چلنا ہے۔"
---
Comments
0 comment