کوہستان کرپشن کیس میں ٹھیکیدار گرفتار، 25 ارب روپے برآمد

ویب ڈیسک
|
18 Jul 2025
پشاور: خیبرپختونخوا کے ضلع کوہستان میں 40 ارب روپے سے زائد کی مبینہ بدعنوانی کے اسکینڈل نے صوبائی حکومت کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
نیب نے اس کیس کی باقاعدہ تحقیقات شروع کردی ہیں اور ٹھیکیدار کو گرفتار کرلیا جس کے بعد بڑی شخصیات کی گرفتاریاں متوقع ہیں۔
اسکو صوبے کی تاریخ کا سب سے بڑا مالیاتی اسکینڈل قرار دیا جا رہا ہے۔ نیب نے اب تک 25 ارب روپے مالیت کے اثاثے برآمد کرلیے ہیں، جن میں 77 لگژری گاڑیاں، 109 جائیدادیں، نقدی، سونا اور غیر ملکی کرنسی شامل ہیں۔
کوہستان کرپشن اسکینڈل کا انکشاف مئی 2025 میں اس وقت ہوا جب خیبرپختونخوا کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے ضلع کوہستان کے ترقیاتی منصوبوں میں 40 ارب روپے کی مالی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی۔
پی اے سی کے چیئرمین جنید اکبر نے کمیٹی اجلاس میں انکشاف کیا کہ اَپر کوہستان کے ضلعی اکاؤنٹس آفس سے جعلی دستاویزات اور کنٹریکٹرز کی ملی بھگت سے اربوں روپے قومی خزانے سے نکلوائے گئے، جبکہ کوئی سول ورک مکمل نہیں کیا گیا۔
نیب کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق، مواصلات و تعمیرات (C&W) کے حکام، ضلعی اکاؤنٹس آفس، اور نیشنل بینک آف پاکستان (NBP) کے مقامی برانچ کے عہدیداروں نے مل کر ترقیاتی منصوبوں کے نام پر جعلی بلز کے ذریعے رقوم منتقل کیں۔ ایک اکاؤنٹ سے 36 سے 40 ارب روپے دیگر اکاؤنٹس میں منتقل کیے گئے، جن میں سے کچھ رقوم مبینہ طور پر اعلیٰ حکومتی عہدیداروں اور کنٹریکٹرز کے ذاتی اکاؤنٹس میں گئیں۔
نیب نے اس اسکینڈل کی تحقیقات کو انکوائری سے باقاعدہ تفتیش میں تبدیل کر دیا ہے۔ اب تک کی تحقیقات میں 77 لگژری گاڑیوں کی برآمد کی گئیں ہیں جن میں مرسڈیز، بی ایم ڈبلیو، اور آڈی شامل ہیں، جن کی مالیت تقریباً 94 کروڑ روپے ہے۔
اسکے علاؤہ 109 جائیدادوں کی ضبط کیا گیا ہے: جن میں 17 ارب روپے مالیت کی اراضی شامل ہے۔، جن میں پشاور، اسلام آباد اور دیگر شہروں میں واقع عالیشان رہائش گاہیں شامل ہیں۔
نیب نے نقدی اور سونابھی برآمد کیا جس کے مطابق: ایک ارب روپے سے زائد کی نقدی، غیر ملکی کرنسی، اور سونا برآمد کیا گیا۔
نیب نے اہم ملزم، کنٹریکٹر محمد ایوب کو گرفتار کیا، جس کے اکاؤنٹ میں 3 ارب روپے منتقل کیے گئے تھے۔ اس نے مبینہ طور پر بدعنوانی کے پیسوں سے سیاستدان اعظم سواتی کی ایک جائیداد بھی خریدی۔
نیب نے اعظم سواتی کو بھی طلب کیا، جن کے اکاؤنٹ میں 30 کروڑ روپے کی مشکوک منتقلی کا الزام ہے۔ تاہم، پشاور ہائی کورٹ نے سواتی کی گرفتاری پر پابندی لگا دی ہے۔
Comments
0 comment