کوٹہ سسٹم کا آغاز لیاقت علی خان نے کیا تھا تاکہ بنگالیوں کو نوکریاں مل سکیں، سعید غنی

کوٹہ سسٹم کا آغاز لیاقت علی خان نے کیا تھا تاکہ بنگالیوں کو نوکریاں مل سکیں، سعید غنی

ایم کیو ایم نے اندھوں کانوں کونوکریاں دی اور نفرت کی سیاست آگے بڑھانے کی کوشش کی
کوٹہ سسٹم کا آغاز لیاقت علی خان نے کیا تھا تاکہ بنگالیوں کو نوکریاں مل سکیں، سعید غنی

Webdesk

|

2 Jul 2024

کراچی : وزیرِ بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم نے کوٹا سسٹم پر بات کرتے ہوئے ذوالفقار علی بھٹو پر بات کی، ان کے اندر ذوالفقار علی بھٹو اور پیپلزپارٹی کے خلاف نفرت ہے۔

کوٹہ سسٹم کا آغاز لیاقت علی خان نے کیا تھا تاکہ بنگالیوں کو نوکریاں مل سکیں۔ ایم کیو ایم نے اندھوں کانوں کونوکریاں دی اور نفرت کی سیاست آگے بڑھانے کی کوشش کی، جبکہ نفرت کی سیاست کا سبق انہیں بانی متحدہ نے پڑھایا تھا۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ نفرت کا سبق ان کو بانی ایم کیو ایم نے پڑھایا، خالد مقبول صدیقی نے نفرت کی سیاست آگے بڑھانے کی کوشش کی، ان کو جب موقع ملتا ہے یہ ثابت کرتے ہیں ہم اسی لیڈر کے پیروکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کورنگی کنٹونمنٹ بورڈ کے کونسلر کے قتل کی مذمت کرتا ہوں، سوچا تھا نئی ایم کیو ایم وجود میں آئی ہے تو نفرتیں اور پرانی روش چھوڑ دی ہو گی، جب بھی صوبے میں بہتری آنا شروع ہوتی ہے ایم کیو ایم زہر اگلنے لگتی ہے۔

سعید غنی نے کہا کہ پاکستان میں سکھر آئی بی اے سے اچھا ٹیسٹنگ ادارہ کوئی نہیں، سندھ ہائی کورٹ نے ججز کی بھرتی ٹیسٹ کے لیے سکھر آئی بی اے کو چنا، پی پی کی گزشتہ حکومت میں خالی پوسٹ کے لیے اشتہار دیا گیا۔

 ایم کیو ایم نے حکومت جانے سے کچھ روز پہلے عدالت میں کیس کر دیا، ایم کیو ایم کے مطابق پی پی نوکریاں الیکشن میں ووٹ کے لیے دے رہی ہے۔

ایم کیو ایم نے محض سکھر کا نام لگنے کی وجہ سے اس پورے ادارے کو متنازع بنا دیا، حالاں کہ سندھ حکومت نے سب سے پہلے کراچی آئی بی اے کو اپروچ کیا تھا لیکن اس نے معذرت کی کہ اتنے بڑے پیمانے پر ٹیسٹ لینے کی اس کی صلاحیت نہیں ہے۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ نگراں حکومت میں کسی کے کہنے پر راتوں رات ایک ادارے میں ہزاروں لوگ بھرتی ہوئے، عدالت کا فیصلہ ایم کیو ایم کی مرضی سے نہیں آیا، عدالت کے فیصلے میں لکھا ہے دوبارہ اشتہار دیا جائے پھر بھرتیاں ہوں گی۔

انہوںنے کہا کہ کوٹا سسٹم لیاقت علی خان لائے تاکہ بنگالیوں کو نمائندگی مل سکے۔ 1956 کے آئین میں بھی کوٹہ سسٹم شامل تھا، جنرل یحییٰ نے جب مارشل لا لگایا اس میں بھی کوٹہ سسٹم تھا، اور 1973 کے آئین میں کوٹہ سسٹم کیری آن ہوا ہے۔

سعید غنی نے کہا کہ 40 فی صد کوٹہ سسٹم ان لوگوں کے حق میں ہے جو ہم پر تنقید کرتے ہیں، ہمارا ووٹ بینک رورل میں ہے، جس کی بنیاد پر ہم حکومت میں آتے ہیں، لیکن چاہتے نہ چاہتے ہمیں 40 فی صد ملازمتیں اربن ایریاز کو دینی پڑتی ہیں۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!