خواتین کو برہنہ اور تشدد کرنا ناقابل ضمانت جرم، قانون میں ترمیم کردی گئی

ویب ڈیسک
|
18 Jul 2025
اسلام آباد: سینیٹ نے خواتین کے خلاف جرائم، بشمول اغوا، سرعام برہنہ کرنے یا جنسی تشددکی سزاؤں میں ترمیم کرتے ہوئے سزائے موت کو ختم کر دیا۔
اب ایسے مجرموں کو عمر قید، جائیداد کی ضبطی اور بھاری جرمانے کی سزا دی جائے گی۔
خاتون کو برہنہ کرنے یا جنسی تشدد کرنے والے کو بغیر وارنٹ گرفتار کیا جا سکے گا اور یہ جرم ناقابل ضمانت اور ناقابل مصاخلت ہوگا۔
ملزم کی جائیداد ضبط کی جا سکے گی اور بھاری جرمانہ عائد ہوگا۔
سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ عورت کے کپڑے اتارنے جیسے سنگین جرم پر سزائے موت برقرار رہنی چاہیے۔
سینیٹر ثمینہ ممتاز نے کہا کہ سزا کم کرنے سے عورت کو کمزور سمجھا جا رہا ہے، یہ ترمیم بیرونی دباؤ کی وجہ سے کی گئی ہے۔
اعظم نذیر تارڑ کے مطابق، سزائے موت جرائم نہیں روکتی، یورپ میں سزائے موت نہ ہونے کے باوجود جرائم کم ہیں۔
وزیر قانون نے کہا کہ شریعت میں صرف چار مخصوص جرائم پر سزائے موت ہے، باقی جرائم میں یہ سزا مناسب نہیں۔
یہ ترمیم عدالتی نظام میں اصلاحات کے سلسلے میں کی گئی ہے، تاہم اس پر سماجی اور مذہبی حلقوں میں بحث جاری ہے۔
Comments
0 comment