معاہدہ ابراہام، ایران کی نیوکلیئر تباہی کے بعد مشرق وسطیٰ کے تمام ملک اسرائیل کو تسلیم کریں، ٹرمپ

ویب ڈیسک
|
8 Aug 2025
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ کے ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ "ابراہام اکارڈز" میں شامل ہوں، جس کا مقصد اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کو معمول پر لانا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ قدم خطے میں امن کے قیام کے لیے نہایت ضروری ہے۔
اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ٹروتھ سوشل" پر ٹرمپ نے لکھا کہ "اب جب کہ ایران کے جوہری ہتھیاروں کا ذخیرہ مکمل طور پر ختم ہو چکا ہے، میرے لیے یہ بہت اہم ہے کہ تمام مشرق وسطیٰ کے ممالک ابراہام اکارڈز میں شامل ہوں۔"
ڈونلڈ ٹرمپ کے پہلے دورِ صدارت میں مذاکرات کے ذریعے طے پانے والے ابراہام اکارڈز کے نتیجے میں تین مسلمان اکثریتی ممالک نے امریکہ کی ثالثی میں اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات کو معمول پر لایا تھا۔ 2020 میں ہونے والے اس معاہدے کے تحت متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش نے اسرائیل کے ساتھ باضابطہ سفارتی تعلقات قائم کیے۔
تاہم، غزہ میں بڑھتی ہوئی ہلاکتوں اور خراب انسانی صورتحال کی وجہ سے اس معاہدے کو مزید وسعت دینے کی کوششیں متاثر ہوئی ہیں۔ غزہ میں جاری جنگ کو عالمی سطح پر تنقید کا سامنا ہے، اور حال ہی میں کینیڈا، فرانس اور برطانیہ نے ایک آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق، ٹرمپ انتظامیہ آذربائیجان اور وسطی ایشیائی ممالک کو بھی ابراہام اکارڈز میں شامل کرنے پر غور کر رہی ہے تاکہ اسرائیل کے ساتھ ان کے موجودہ تعلقات کو مزید مضبوط کیا جا سکے۔
Comments
0 comment