مر جاؤں گا مگر پاکستان نہیں چھوڑوں گا، ڈیل کی آفر پر عمران خان کا جواب
ویب ڈیسک
|
5 Jun 2024
اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وہ ملک چھوڑنے کے بجائے "پاکستان میں ہی مرنا پسند کریں گے"۔
یہ انکشاف سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی نے بدھ کو ایک سیاسی اجتماع کے دوران کیا اور بتایا کہ عمران خان کو پاکستان چھوڑنے کے عوض رہائی اور مقدمات ختم کرنے کی پیش کش کی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ عمران خان کو پیش کش کی گئی کہ وہ ملک چھوڑ کر چلے جائیں مگر بانی پی ٹی آئی نے جواب دیا کہ وہ مر جائیں گے مگر پاکستان کسی صورت پر نہیں چھوڑیں گے۔
پی ٹی آئی رہنما نے یہ بھی متنبہ کیا کہ ان کی پارٹی کے بانی کو غیر منصفانہ سزائیں دینے کے ذمہ داروں کا نام داغدار ہوتا نظر آئے گا۔
عمران خان کی متعدد مقدمات میں بریت نے ناقدین کو فوجی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ممکنہ ڈیل کے بارے میں قیاس آرائیاں کرنے پر اکسایا ہے۔ خان اپنے قریبی ساتھی اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ساتھ حال ہی میں سائفر کیس میں بری ہو گئے تھے۔ دونوں رہنماؤں کو جنوری میں 10 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ 30 مئی کو پی ٹی آئی کے بانی کو 9 مئی کے تشدد سے متعلق دو مقدمات سے بری کر دیا گیا تھا۔
71 سالہ سیاستدان اور بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ کیس میں اپریل میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے ضمانت دی تھی۔ تاہم یہ جوڑا غیر شرعی نکاح کیس میں سزا یافتہ ہونے کی وجہ سے جیل میں ہے۔
عمران خان نے 26 اپریل کو مذاکرات کی افواہوں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ وہ "ان لوگوں کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں کریں گے جنہوں نے قوم کو غلامی کی زنجیروں میں جکڑ رکھا ہے۔" یہ بیان پی ٹی آئی اُس وقت سامنے آیا تھا جب تحریک انصاف کے رہنما شہریار آفریدی نے ایک ٹی وی چینل پر بات کی تھی کہ کوئی بھی بات چیت صرف آرمی چیف سے ہوگی۔
عمران خان اگست 2023 سے جیل میں ہیں انہیں پہلے توشہ خانہ کیس میں سزا سنائی گئی، اور پھر کئی دیگر مقدمات میں قید کا سامنا کرنا پڑا۔ برطانوی نژاد امریکی صحافی مہدی حسن کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں انہوں نے سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ پر اپریل 2022 میں اقتدار سے بے دخلی کا الزام بھی لگایا۔
Comments
0 comment