مشترکہ مفادات کونسل نے نہریں نکالنے کا منصوبہ مسترد کردیا

مشترکہ مفادات کونسل نے نہریں نکالنے کا منصوبہ مسترد کردیا

حکومت نے فیصلہ واپس لے لیا
مشترکہ مفادات کونسل نے نہریں نکالنے کا منصوبہ مسترد کردیا

ویب ڈیسک

|

28 Apr 2025

دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے مصنوبے پر تحفظات کے حوالے سے بلائے گئے مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں اراکین نے دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا منصوبہ مسترد کردیا۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سی سی آئی کے 52ویں اجلاس میں 8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام نے شرکت کی۔

اجلاس میں 25 افراد خصوصی دعوت پر شرکت کی۔

مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں 6 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔

سی سی آئی نے دریائے سے نئی نہریں نکالنے کے منصوبے کے حوالے سے حکومت سندھ کے ایجنڈا آئٹم پر غور کیا گیا اور تحفظات کو سُن کر اسے مسترد کردیا۔

حکومت نے دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے فیصلے کو ختم کرتے ہوئے اسے باہمی اتفاق رائے سے واپس لے لیا۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل نے کینال منصوبہ مسترد کر دیا، ہر صوبے کو اس کے حصے کا پانی دیا جائےگا۔

انہوں نے کہا کہ صوبوں کے مسائل پر بیٹھ کر بات کرنے کا فیصلہ ہوا ہے۔ دسویں اور گیارہویں قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ کا ایک آئینی مسئلہ ہے، وہ حل ہوگا لیکن رویژن ہو رہی ہے، حق اب دیا جائے گا۔

اُن کا کہنا تھا کہ دوسرا اے جی این قاضی فارمولے کے مطابق ’خالص ہائیڈل منافع‘ کے معاملے کو بھی جون میں ہونے والے دوسرے ایجنڈے میں شامل کر لیا گیا ہے۔

علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ ایجنڈے میں آنے کا مطلب یہی ہے کہ وہ ہمارا ایسا حق ہے کہ وہ بھی ہم حاصل کرنے میں کامیاب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے بعد تمباکو بطور زراعت ہمیں نہیں دیا گیا، یہ ایک کیش کراپ ہے، اس کا حق بھی ہمارے صوبے کو دیا جائے گا، میں سمجھتا ہوں کہ آج کی بہت بڑی کامیابی ہے، اس سے ہمارے صوبے کو 100 ارب روپے کا فائدہ ہوگا، یہ آئینی حق ہے، جو ہمیں نہیں ملا تھا، فیصلہ ہو گیا ہے کہ اب وہ سی سی آئی کے ایجنڈے پر آئے گا اورا ہمارا حق ملے گا۔

وزیراعلیٰ نے بتایا کہ سال 22-2021، سال 23-2022 کی اور کونسل کی سال 24-2023 کی سالانہ رپورٹ کی بھی منظوری دے جائے گی۔ اس کے علاوہ کونسل نیپرا کی تین سال کی سالانہ رپورٹس کا بھی جائزہ لے گی، اسی طرح سی سی آئی سیکرٹیریٹ ملازمین کی بھرتیوں کے قواعد کی منظوری دی جائے گی۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!