پاکستان نے عافیہ صدیقی کی رہائی کیلیے امریکا کو درخواست دے دی

پاکستان نے عافیہ صدیقی کی رہائی کیلیے امریکا کو درخواست دے دی

پاکستانی وفد نے امریکا میں درخواست دائر کی ، جو بائیڈن سے معافی کی اپیل
پاکستان نے عافیہ صدیقی کی رہائی کیلیے امریکا کو درخواست دے دی

ویب ڈیسک

|

20 Dec 2024

امریکہ میں 86 سال قید کی سزا کاٹ رہی پاکستانی نیورو سائنسدان ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے ایک پاکستانی وفد نے وائٹ ہاؤس کو معافی کی درخواست دائر کردی۔

 ایک رپورٹ کے مطابق وکلاء نے صدر جو بائیڈن پر زور دیا کہ وہ 20 جنوری کو عافیہ کی مدت ختم ہونے سے پہلے رہائی کا حکم جاری کریں۔

 سینیٹر بشریٰ انجم بٹ کی قیادت میں وفد نے حال ہی میں ڈاکٹر صدیقی کی رہائی کو یقینی بنانے کی کوشش میں انسانی بنیادوں پر امریکا کا دورہ کیا۔  

وفد میں سینیٹر طلحہ محمود اور ماہر نفسیات ڈاکٹر اقبال آفریدی بھی شامل تھے۔ یہ اقدام اسلام آباد ہائی کورٹ کی طرف سے امریکی قانون سازوں اور حکام کے ساتھ اس معاملے پر بات کرنے کی ہدایات کے بعد کیا گیا۔

 واشنگٹن میں، وفد نے کئی امریکی قانون سازوں سے ملاقات کی، جن میں ایوان نمائندگان کی کمیٹی کے چیئرمین کانگریس مین جم میک گورن، کانگریس کی خاتون رکن الہان عمر اور کراچی میں پیدا ہونے والے ڈیموکریٹک سینیٹر کرس وان ہولن شامل تھے۔

 انہوں نے پرنسپل ڈپٹی اسسٹنٹ سکریٹری برائے جنوبی اور وسطی ایشیا، الزبتھ ہرسٹ سے بھی ملاقات کی۔

 ان بات چیت کے دوران، وفد نے ممکنہ قانونی راستے تلاش کیے اور ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے لیے معافی کی اپیل کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔

 وفد نے فورٹ ورتھ، ٹیکساس میں واقع فیڈرل میڈیکل سینٹر، کارسویل میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا بھی دورہ کیا، جہاں خواتین قیدیوں کے لیے طبی اور دماغی صحت کی خصوصی سہولت موجود ہے۔

 تین گھنٹے تک جاری رہنے والی اس ملاقات میں ماہر نفسیات ڈاکٹر اقبال آفریدی نے بھی شرکت کی۔

 صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سینیٹر طلحہ محمود نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے ملاقات کو ’’حوصلہ افزا‘‘ قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا، "صدر بائیڈن کے پاس اپنی میز پر 60 سے زیادہ معافی کی درخواستیں ہیں، جن میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی بھی شامل ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ ان کے کیس کو ترجیح دی جائے گی اور صدر اس پر ہمدردی سے غور کریں گے۔"

 سینیٹر کرس وان ہولن سے ملاقات کے بعد سینیٹر بشریٰ انجم بٹ نے اس دورے کو ڈاکٹر صدیقی کی رہائی کے لیے وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں جاری سفارتی کوششوں کا حصہ قرار دیا۔

 اس سے قبل اکتوبر 2024 میں وزیراعظم شہباز شریف نے صدر بائیڈن کو خط لکھا تھا جس میں ڈاکٹر صدیقی کی بگڑتی ہوئی صحت کا حوالہ دیتے ہوئے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر معافی کی اپیل کی تھی۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!