پنجاب حکومت کا سرکاری افسران کیلیے 600 ملین کی جدید گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ
ویب ڈیسک
|
30 Sep 2024
پنجاب حکومت نے صوبائی وزراء اور پارلیمانی سیکرٹریز کے لیے 600 ملین روپے کے بجٹ سے 79 نئی لگژری گاڑیاں خریدنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
ذرائع کے مطابق اس اقدام کا مقصد لگژری گاڑیوں کے ساتھ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ (S&GAD) کے ٹرانسپورٹ پول کو مضبوط بنانا ہے۔
صوبائی وزارت داخلہ نے پنجاب حکومت سے 15 وی وی آئی پیز کے لیے گاڑیاں فراہم کرنے کی درخواست کی ہے، جس میں 12 وزرائے اعظم کے لیے بلٹ پروف گاڑیاں بھی شامل ہیں، جو 15 اکتوبر کو اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے 2 روزہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔ .
ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب نے پارلیمانی سیکرٹریز (تنخواہ، الاؤنسز اور پرکس) آرڈیننس 2002 کے سیکشن 3 کے تحت 29 پارلیمانی سیکرٹریوں کی حالیہ تقرری کا حوالہ دیتے ہوئے کابینہ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و ترقی کو گاڑیوں کی ضرورت پر بریفنگ دی۔
قانون کے مطابق ہر پارلیمانی سیکرٹری سرکاری اور نجی دونوں مقاصد کے لیے سرکاری گاڑی کا حقدار ہے۔
حکومت پہلے ہی ایس اینڈ جی اے ڈی ٹرانسپورٹ پول سے 20 پارلیمانی سیکرٹریز کو گاڑیاں فراہم کر چکی ہے لیکن باقی سیکرٹریوں کے لیے مزید 9 گاڑیاں خریدنے کی ضرورت ہے۔
مزید برآں صوبائی کابینہ اور پارلیمانی سیکرٹریز میں مستقبل میں توسیع کے لیے مزید 20 گاڑیاں مختص کی جائیں گی۔
امن و امان کی موجودہ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے صوبائی وزراء کی سیکیورٹی کے لیے خصوصی فائبر ہڈز کے ساتھ 30 نئے ٹویوٹا ہائی لکس سنگل کیبنز کی درخواست کی ہے۔
وزارت داخلہ نے ایس سی او اجلاس کے لیے 15 بلٹ پروف اور نان بلٹ پروف وی وی آئی پی گاڑیاں بھی خریدی ہیں، جن میں مرسڈیز بینز، بی ایم ڈبلیو، ٹویوٹا لینڈ کروزر اور فارچیونر شامل ہیں۔
یہ خریداری وی وی آئی پیز، ججوں اور اعلیٰ حکام کے لیے لگژری گاڑیاں فراہم کرنے کے لیے حکومت کی جاری کوششوں کا حصہ ہے، یہ عمل صوبے میں ہر نئی حکومت کے ذریعے جاری ہے۔
Comments
0 comment