پنجاب اسمبلی کے اراکین کی ماہانہ تنخواہوں میں 9 لاکھ 60 ہزار روپے تک اضافے کا بل منظور
Webdesk
|
16 Dec 2024
پنجاب اسمبلی نے اراکین کی تنخواہوں میں 9 لاکھ 60 ہزار روپے تک اضافے کی منظوری دے دی۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں حکومت کی جانب سے اراکین کی تنخواہوں میں دس گنا سے زائد اضافے کا بل پیش کیا گیا جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔
اس دوران اپوزیشن جماعت پی ٹی آئی کے اراکین کی جانب سے بھی اُس انداز کا احتجاج نہیں دیکھا گیا۔
پنجاب اسمبلی میں عوامی نمائندگان کی تنخواہوں پر نظر ثانی پنجاب 2024ء کا بل پاس ہونے کے بعد کس کی کتنی تنخواہ کردی گئی۔
پنجاب اسمبلی میں ایک ایم پی اے کی تنخواہ 76ہزار روپے سے بڑھاکر 4لاکھ روپے، صوبائی وزیر کی تنخواہ ایک لاکھ روپے سے بڑھا کر 9 لاکھ 60 ہزار روپے کردی گئی ہے۔
اسپیکر کی تنخواہ ایک لاکھ پچیس ہزار سے 9لاکھ 50ہزارروپے کردی گئی جبکہ ڈپٹی اسپیکر کی تنخواہ ایک لاکھ بیس ہزار روپے سے بڑھا کر 7لاکھ 75ہزار روپے کردی گئی۔
اسی طرح پارلیمانی سیکرٹری کی تنخواہ 83ہزارروپےسے بڑھاکر4لاکھ 51ہزار روپے کردی گئی، وزیر اعلیٰ کے ایڈوائزر کی تنخواہ ایک لاکھ روپے سے بڑھاکر 6لاکھ 65ہزار روپے کر دی گئی۔
وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی کی تنخواہ ایک لاکھ روپے سے بڑھا کر 6لاکھ 65ہزار روپے کردی گئی۔ نئی تنخواہوں کا اطلاق جنوری 2025 سے ہوگا۔
اپوزیشن لیڈر نے تنخواہوں میں اضافے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تاہم اراکین نے اس کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے مہنگائی کے دور میں تنخواہ میں اضافے کو وقت کی اہم ضرورت قرار دے دیا۔
Comments
0 comment