رات 10 بجے کے بعد خواتین سے دفتری کام کروانا غیر قانونی قرار، فیصلہ جاری

رات 10 بجے کے بعد خواتین سے دفتری کام کروانا غیر قانونی قرار، فیصلہ جاری

وفاقی محتسب نے فیصلہ جاری کردیا
رات 10 بجے کے بعد خواتین سے دفتری کام کروانا غیر قانونی قرار، فیصلہ جاری

ویب ڈیسک

|

22 Apr 2025

وفاقی محتسب کے محکمہ انسداد ہراسیت نے انتظامیہ کے خلاف سنگین فیصلہ سناتے ہوئے خواتین کو رات کی شفٹ میں منتقل کرنے کے عمل کو "صنفی امتیاز" قرار دے دیا ہے۔ 

یہ فیصلہ خواتین صحافیوں کی شکایات پر عملدرآمد کرتے ہوئے دیا گیا، جس میں انتظامیہ کی جانب سے محفوظ ٹرانسپورٹ کی عدم فراہمی کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔  

وفاقی محتسب نے کہا کہ "خواتین کو بغیر وجہ رات کی شفٹ میں منتقل کرنا اور محفوظ ٹرانسپورٹ کا بندوبست نہ کرنا غیرقانونی ہے۔"

حکم دیا گیا کہ خواتین کو رات 10 بجے کے بعد کام پر مجبور نہیں کیا جا سکتا، جب تک کہ ان کی حفاظت کے لیے مناسب انتظامات نہ کیے جائیں۔  

انتظامیہ کے بیان کہ "واپسی 2 بجے رات خواتین کا مسئلہ ہمارا نہیں" کو انتہائی لاپرواہ اور تعصب آمیز قرار دیا گیا۔  

متاثرہ خواتین کو رات کے اوقات میں محفوظ ٹرانسپورٹ فراہم کرنے اور ایک شکایت کنندہ خاتون کو 25 ہزار روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا۔  

وفاقی محتسب نے زور دے کر کہا کہ "انتظامی تبدیلیوں کی آڑ میں صنفی امتیاز ناقابل قبول ہے۔ خواتین کے خلاف تعصب اور لاپرواہی واضح طور پر نظر آتی ہے۔"۔

 یہ فیصلہ ملک بھر میں کام کرنے والی خواتین کے حقوق کے تحفظ کی جانب ایک اہم قدم تصور کیا جا رہا ہے۔  

اب انتظامیہ کو وفاقی محتسب کے احکامات پر فوری عملدرآمد کرنا ہوگا، ورنہ مزید قانونی چارہ جوئی کی جاسکتی ہے۔ اس فیصلے سے نہ صرف خواتین ملازمین کے حقوق کو تقویت ملے گی بلکہ دیگر اداروں کے لیے بھی یہ ایک واضح پیغام ہے کہ صنفی مساوات اور حفاظتی اقدامات کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!