اسلام آباد ہائیکورٹ کا صنم جاوید کو رہا کرنے اور جمعرات تک گرفتار نہ کرنے کا حکم
ویب ڈیسک
|
15 Jul 2024
اسلام آباد ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کی کارکن اور سوشل میڈیا ایکٹویسٹ کو جمعرات تک رہا کرنے اور گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔
صنم جاوید کے والد کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سماعت کی، جس میں درخواست گزار کے وکیل بیرسٹر میاں علی اشفاق عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
صنم جاوید کے والد نے استدعا کی کہ بیٹی کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش کرنے اور غیر قانونی حراست سے فوری رہا کرنے کا حکم دیا جائے۔ انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ صنم جاوید کیخلاف مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کی جائے اور اس کیخلاف درج مقدمات پر کارروائی کو بھی روکا جائے۔
انہوں نے ایف آئی اے، وفاقی حکومت، آئی جی اسلام آباد سمیت گیر کو فریق بنایا اور الزام عائد کیا کہ صنم جاوید کو اغوا یا حراست میں لیا گیا اور یہ عمل غیر قانونی ہے۔ درخواست گزار کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد ہائی کورٹ نے صنم جاوید کو اسلام آباد سے باہر لے جانے سے بھی روکتے ہوئے آئی جی اسلام آباد اور ڈی جی ایف آئی اے کو آج شام ذاتی حیثیت میں طلب کیا جس پر آئی جی اسلام آباد عدالت پہنچ گئے۔
عدالت نے صنم جاوید کو جمعرات تک گرفتار نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے انہیں گھر جانے کی اجازت دی اور ایک سال کا مکمل ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ صنم جاوید اس دوران ایک بھی لفظ بولیں تو عدالت آپنا آرڈر واپس لے لے گی، جمعرات تک صنم جاوید اسلام آباد کے دائرہ اختیار سے باہر نہ جائے۔
Comments
0 comment