سندھ حکومت کا نجی اسکولوں اور اسپتالوں سے ٹیکس لینے کا فیصلہ

سندھ حکومت کا نجی اسکولوں اور اسپتالوں سے ٹیکس لینے کا فیصلہ

اطلاق یکم جولائی 2024 سے ہوگا
سندھ حکومت کا نجی اسکولوں اور اسپتالوں سے ٹیکس لینے کا فیصلہ

ویب ڈیسک

|

28 Jun 2024

سندھ حکومت تعلیمی اداروں اور اسپتالوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کرلیا  ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ جن کے پاس وزیر خزانہ کا قلمدان بھی ہے انہوں  نے جمعرات کو صوبائی اسمبلی کے سامنے یہ تجویز پیش کی۔

سفارش کے مطابق جن اسکولوں کی سالانہ فیس 500,000 روپے سے زیادہ ہے اور کنسلٹنٹ جو 3,000 روپے سے زیادہ فیس لیتے ہیں وہ 3 فیصد ٹیکس ادا کریں گے۔

تجویز کے تحت، سندھ حکومت اسپتالوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے پر بھی غور کر رہی تھی، جو ایک نجی کمرے یا بستر کے لیے 25 ہزار روپے یومیہ وصول کرتے ہیں۔ سندھ ریونیو بورڈ صوبائی اسمبلی سے بجٹ کی منظوری کے بعد یکم جولائی سے ٹیکس وصولی شروع کرے گا۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہر وہا سکول جو 42 ہزار روپے ماہانہ فیس وصول کر رہا ہے وہ ٹیکس ادا کرے گا۔  انہوں نے مزید کہا کہ یہ ٹیکس نجی اداروں سے لے کر محکمہ تعلیم کو دیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ نے روشنی ڈالی کہ حکومت کی ترجیحات مستقبل کے منصوبے ہیں جن میں صوبے کی سماجی، معاشی اور سیاسی صورتحال کو بہتر بنانا شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ  صوبے کی بہتری کے لیے کام کررہے ہیں ، کیونکہ وہ میڈیا کو نہیں بلکہ سندھ کے عوام کو جوابدہ ہیں۔

مراد علی شاہ کے مطابق، سندھ حکومت نے پانچ سالوں میں 3,580 منصوبے مکمل کیے، جب کہ وفاقی حکومت نے 2018-2022 کے دوران سندھ میں ایک بھی منصوبہ شروع نہیں کیا۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!