اسرائیلی پارلیمنٹ دکھائی جاسکتی ہے مگر سب سے بڑے لیڈر عمران خان پر پابندی ہے، پی ٹی آئی

ویب ڈیسک
|
14 Oct 2025
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پاکستانی نیوز چینلز کی جانب سے اسرائیلی پارلیمنٹ کے اجلاس کی براہ راست نشریات پر سخت تنقید کی ہے، جبکہ پارٹی کے قائد عمران خان کو میڈیا کوریج سے محروم رکھا جا رہا ہے۔
پی ٹی آئی نے اپنے آفیشل ایکس اکاؤنٹ سے جاری ایک بیان میں کہا، "اب اسرائیلی پارلیمنٹ کو پاکستانی میڈیا پر نشر کیا جا سکتا ہے، لیکن پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت پی ٹی آئی اور اس کے قائد عمران خان پر سنسرشپ عائد ہے۔"
پیر کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اسرائیلی پارلیمنٹ (کنیسٹ) میں خطاب کی دعوت دی گئی، اور ان کا خطاب متعدد پاکستانی چینلز پر براہ راست نشر کیا گیا۔ اس نشریات نے شدید غم و غصے کو جنم دیا، خصوصاً اس تناظر میں کہ پاکستان نے بارہا واضح کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا۔
نشریات کے دوران اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کئی بار ٹیلی ویژن اسکرینز پر نظر آئے۔ اسرائیلی پارلیمنٹ کے اجلاس کی نشریات کے فیصلے پر مختلف حلقوں سے شدید تنقید کی گئی، جن میں سابق پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری بھی شامل تھیں، جنہوں نے اسے "شرمناک" قرار دیا۔
مزاری نے ایکس پر لکھا، "یہ چونکا دینے والا ہے۔ ہم اسرائیل جیسے غیر قانونی وجود کو تسلیم نہیں کرتے، پھر ہم اس دہشت گرد وجود کی 'پارلیمنٹ' کے اجلاس کو براہ راست کیسے دکھا سکتے ہیں؟ یہ شرمناک خوشامد ہے۔"
پی ٹی آئی کے بہت سے حامیوں اور کارکنوں نے بھی اس اقدام کی مذمت کی، اور نشاندہی کی کہ جب پی ٹی آئی کے بانی کو میڈیا سے مکمل طور پر محروم رکھا جا رہا ہے، تب نیتن یاہو اور اسرائیلی پارلیمنٹ کو نمایاں کوریج دی گئی۔
اسرائیلی پارلیمنٹ کی نشریات ایک ایسے وقت میں ہوئی جب عوام میں اسرائیل کے خلاف غم و غصہ پہلے سے عروج پر ہے۔ بہت سے لوگ نام نہاد غزہ امن منصوبے کے بارے میں شکوک و شبہات کا شکار ہیں اور اس بات پر تشویش ظاہر کر رہے ہیں کہ آیا یہ منصوبہ مزید مسلم ممالک کو اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی طرف دھکیل سکتا ہے، کیونکہ اب تک اس منصوبے کی واضح تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔
Comments
0 comment