سینیٹ الیکشن میں پی ٹی آئی کے باغی امیدواروں کا راستہ روکنے کا فیصلہ، حکومت اور اپوزیشن نے اتفاق کرلیا

سینیٹ الیکشن میں پی ٹی آئی کے باغی امیدواروں کا راستہ روکنے کا فیصلہ، حکومت اور اپوزیشن نے اتفاق کرلیا

باغی گروہ کے اراکین کو ملنے والے ووٹ پر تحقیقات اور سخت احتساب کیا جائے گا، دونوں فریقین کے درمیان اتفاق
سینیٹ الیکشن میں پی ٹی آئی کے باغی امیدواروں کا راستہ روکنے کا فیصلہ، حکومت اور اپوزیشن نے اتفاق کرلیا

ویب ڈیسک

|

19 Jul 2025

سینیٹ الیکشن میں تحریک انصاف کے باغی امیدواروں کا راستہ روکنے کیلیے حکومت اور اپوزیشن ایک ہوگئے جبکہ پی ٹی آئی نے دستبردار نہ ہونے کی صورت میں باغی اراکین کے خلاف سخت کارروائی کا عندیہ دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے باغی امیدواروں کا راستہ روکنے کے لیے حکومت واپوزیشن ایک پیج پر آگئے،

حکومت اور اپوزیشن نے سینٹ انتخابات میں اپنے 11 امیدواروں کی کامیابی یقینی بنانے کے لیے خصوصی پینلز بنانے کافیصلہ کیا ہے۔ جس کے لیے باقاعدہ کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئیں ہیں۔

حکومتی چارپینلز کی نگرانی کا فریضہ صوبائی وزرا انجام دیں گے جبکہ ارکان کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں اکٹھا کرنے اور وہاں سے گروپوں کی صورت میں وزرا کی نگرانی میں اسمبلی بھیجنے کافیصلہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اپوزیشن کے تین پینلز کی نگرانی اپوزیشن پارلیمانی لیڈرز کریں گے، ساتوں پینلز میں شامل اراکین اسمبلی کو الگ ،الگ جنرل ، خواتین اور ٹیکنوکریٹ امیدواروں کو ووٹ ڈالنے کی ہدایت کی جائیگی۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اور اپوزیشن لیڈر ڈاکٹرعباداللہ سارے عمل کی نگرانی کریں گے۔ اپوزیشن کو اپنے امیدواروں کی کامیابی یقینی بنانے کے لیے درکارووٹ حکومتی بنچوں سے فراہم کیے جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق باغی امیدواروں کو ووٹ ملنے کی صورت میں اراکین اسمبلی کے کڑے احتساب پر بھی اتفاق کیا گیا ہے جبکہ ووٹ پھسل کر باغی ارکان کو جانے پر حکومت واپوزیشن مشترکہ تحقیقات کرے گی۔

پی ٹی آئی کے مرکزی قائدین بھی سینٹ انتخابات کے موقع پر نگرانی کے لیے اسمبلی میں موجود رہیں گے جبکہ اپوزیشن کی جانب سے بھی اہم رہنمائوں کی اسمبلی میں آمد متوقع ہے۔

اپوزیشن ذرائع نے حکومت کی جانب سے کرائی جانے والی یقین دہانی اور اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ  امید ہے کہ کوئی مسئلہ پیدانہیں ہوگا اور تمام گیارہ امیدوار کامیاب ہوجائیں گے۔

ذرائع کے مطابق کسی بھی شکایت کی صورت میں فوری طور پر وزیراعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر کوآگاہ کیاجائے گاتاکہ بروقت کاروائی کی جاسکے۔

 

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!