سینیٹ ٹکٹ کی تقسیم پر مذاکرات ناکام، پی ٹی آئی کارکنان کی وزیراعلی ہاؤس کے گھیراؤ کی دھمکی

سینیٹ ٹکٹ کی تقسیم پر مذاکرات ناکام، پی ٹی آئی کارکنان کی وزیراعلی ہاؤس کے گھیراؤ کی دھمکی

پی ٹی آئی کے امیدواروں نے اپوزیشن کے ساتھ معاہدے کو پارٹی نظریے کے خلاف قرار دیتے ہوئے جے یو آئی اور پیپلز پارٹی سے ایک ایک سیٹ چھوڑنے کا مطالبہ کیا
سینیٹ ٹکٹ کی تقسیم پر مذاکرات ناکام، پی ٹی آئی کارکنان کی وزیراعلی ہاؤس کے گھیراؤ کی دھمکی

ویب ڈیسک

|

18 Jul 2025

خیبرپختونخوا میں سینیٹ الیکشن کے لیے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان بلامقابلہ انتخاب کے معاہدے پر اتفاق ہوا، لیکن پی ٹی آئی کے ناراض امیدواروں عرفان سلیم، عائشہ بانو، خرم ذیشان، ارشاد حسین، اور وقاص اورکزئی نے دست بردار ہونے سے انکار کردیا۔

پی ٹی آئی کے امیدواروں نے اپوزیشن کے ساتھ معاہدے کو پارٹی نظریے کے خلاف قرار دیتے ہوئے جے یو آئی اور پیپلز پارٹی سے ایک ایک سیٹ چھوڑنے کا مطالبہ کیا۔

وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور سے مذاکرات ناکام ہوگئے، اور پی ٹی آئی کارکنوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس کے گھیراؤ کی دھمکی دی۔

پشاور پریس کلب میں پی ٹی آئی کے سابق سٹی صدر رحمان جلال نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عرفان سلیم کو سینیٹ ٹکٹ سے ہٹانا ناانصافی ہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ اڈیالہ جیل سے نکلنے والی امیدواروں کی فہرست سے عرفان سلیم کا نام ہٹایا گیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اصل فہرست بحال کی جائے، ورنہ کارکن وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر مظاہرہ کریں گے اور سینیٹ الیکشن کے روز اسمبلی میں ووٹنگ روکیں گے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ 13 سے 15 ایم پی ایز ان کے ساتھ ہیں۔

معاہدے کے تحت اپوزیشن سے طلحہ محمود، عطا الحق درویش، روبینہ خالد، دلاور خان، اور نیاز احمد، جبکہ پی ٹی آئی سے مراد سعید، فیصل جاوید، مرزا محمد آفریدی، نورالحق قادری، اعظم سواتی، اور روبینہ ناز بلامقابلہ سینیٹرز منتخب ہونے تھے لیکن ناراض امیدواروں کے انکار سے صورتحال غیر یقینی ہوگئی ہے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!