ٹیکس چوری کے نام پر کسی بھی شہری کو 10 سال تک سزا ہوگی، قانون منظور

ٹیکس چوری کے نام پر کسی بھی شہری کو 10 سال تک سزا ہوگی، قانون منظور

قومی اسمبلی نے سزاؤں کے حوالے سے ترمیم و تجویز کثرت رائے سے منظور کرلی ہے
ٹیکس چوری کے نام پر کسی بھی شہری کو 10 سال تک سزا ہوگی، قانون منظور

ویب ڈیسک

|

29 Jun 2024

ٹیکس چوری کی روک تھام کے لیے قومی اسمبلی نے فنانس بل اور آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ کی منظوری دے دی ہے جس میں ٹیکس فراڈ پر سخت سزائیں متعارف کرائی گئی ہیں۔

نئی قانون سازی میں ٹیکس فراڈ پر 5 سے 10 سال قید کی سزا ہوگی، جو یکم جولائی سے نافذ العمل ہوگا۔

اس ترمیم کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو سیلز ٹیکس آڈٹ کے لیے تمام ریکارڈ اور ڈیٹا حاصل کرنے کا اختیار حاصل ہوگا، جس سے اتھارٹی کو ٹیکس فراڈ کی زیادہ مؤثر طریقے سے تحقیقات کرنے کا اہل بناتا ہے۔

ترمیم کے بعد یکم جولائی سے ایف بی آر افسران کو افراد، تنظیموں یا کمپنیوں کے ریکارڈ اور ڈیٹا تک رسائی کا اختیار حاصل ہوگا، جو سیلز ٹیکس آڈٹ کے دوران پیش کیا جانا چاہیے۔

اس ترمیم میں ٹیکس ریکارڈز کے لیے چھ سال کی حد بھی مقرر کی گئی ہے جسے سیلز ٹیکس آڈٹ کے دوران ایف بی آر کی مجاز اتھارٹی طلب کر سکتی ہے۔ ٹیکس فراڈ کو مزید روکنے کے لیے یکم جولائی سے ریونیو باڈی کے اندر ایک تفتیشی ونگ قائم کیا جائے گا۔

اس اقدام کا مقصد پاکستان کے ٹیکس نظام کو مضبوط بنانا اور زیادہ سے زیادہ تعمیل اور جوابدہی کو یقینی بنانا ہے۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!