’وزیر اعلی سلطان راہی سوات واقعے کے بعد سے کہاں گم ہیں‘

’وزیر اعلی سلطان راہی سوات واقعے کے بعد سے کہاں گم ہیں‘

وزیراعلی نے واقعے کے بعد پولیس سے رپورٹ طلب کرلی ہے
’وزیر اعلی سلطان راہی سوات واقعے کے بعد سے کہاں گم ہیں‘

ویب ڈیسک

|

22 Jun 2024

سوات میں توہین قرآن کے نام پر سیاح کے قتل کے بعد خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ اور وزرا کی پُراسرار خاموشی معنی خیز ہے جس پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سوات کے علاقے مدین کے ایک ہوٹل میں میں سیالکوٹ سے آیا سیاح مقیم تھا، جس پر مقامی افراد نے توہین قرآن اور اس کے اوراق کو نذر آتش کرنے کا الزام لگایا اور پھر اُسے وحشیانہ تشدد کے بعد آگ لگا کر مار ڈالا۔

مشتعل افراد نے سیاح کو تھانے میں داخل ہوکر پولیس کی تحویل سے چھڑوایا، پولیس اسٹیشن اور اُسے آگ لگا کر مار ڈالا۔

ہولناک واقعے کے بعد وزیراعلیٰ کے پی نے پولیس کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ تاہم، انہوں نے ابھی تک عوامی طور پر اس معاملے پر توجہ نہیں دی ہے اور نہ ہی کوئی ٹھوس ہدایت جاری کی ہے۔

اس حوالے سے سوشل میڈیا پر ہولناک ویڈیوز بھی شیئر ہوئیں ہیں جس میں سیاح کو برہنہ کر کے سڑک پر گھسیٹتے دیکھا جاسکتا ہے۔ حکام نے واقعے کے بعد علاقے دفعہ 144 کے تحت نقل و حرکت پر پابندیاں عائد کر دی ہے۔

جہاں ممتاز مذہبی اسکالرز نے مشتعل ہجوم کے ہاتھوں شہری کے قتل کی مذمت کی وہیں مقامی علماء مبینہ طور پر مشتبہ افراد کو اور مرکزی ملزمان کو پکڑنے کی کوششوں میں رخنہ ڈال رہے ہیں جس کے باعث تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی۔ 

صحافیوں اور نیٹیزنز نے اس سنگین مسئلے پر خاموشی اختیار کرنے پر کے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کارروائی نہ ہونے سے صرف چوکس افراد کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے اور انصاف میں تاخیر ہوتی ہے۔

پی ٹی آئی کے سابق رہنما فواد چوہدری نے بھی افسوسناک واقعے پر صوبائی اور وفاقی حکومتوں کی عدم فعالیت پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ "سوات کے واقعے پر ریاستی ردعمل بڑے پیمانے پر عوام کے تئیں ہمدردی کی کمی کو ظاہر کرتا ہے، صوبائی اور وفاقی حکومتوں سمیت اعلیٰ عہدے پر کسی نے بھی ہجومی تشدد کی مذمت کرنے کی زحمت تک نہیں کی تاکہ مجرموں کے خلاف کارروائی ہو"۔

صحافی مبشر زیدی نے جہاں سوات واقعے پر افسوس کا اظہار کیا وہیں انہوں نے وزیر اعلیٰ کی اس معاملے میں عدم دلچسپی اور غیر حاضری پر انہیں سلطان راہی قرار دیتے ہوئے سوال کیا کہ وہ واقعے کے بعد سے کدھر غائب ہیں۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!