آئینی ترمیم کے بعد جو ہوگا اُس کے ذمہ دار یہ خود ہوں گے، عمران خان نے خبردار کردیا
ویب ڈیسک
|
14 Sep 2024
بانی پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی سیاست نہیں غلامی کر رہے ہیں، میں جان کی قربانی دینے کو تیار ہوں لیکن کسی کی غلامی قبول نہیں کروں گا، آج جو ہمارے ساتھ ہو رہا ہے کل ان کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے۔
اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس پر سماعت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں بانی پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ آئینی ترمیم لانے والے سمجھتے ہیں ہم چپ کرکے بیٹھ جائیں گے تو یہ ان کی بھول ہے، ترمیم کے بعد جو ہوگا پھر اس کے ذمہ دار یہ خود ہونگے۔
انہوں نے کہا کہ جب آزادی کی جنگ ہو تو قربانیاں دینا پڑتی ہیں، جمہوریت کا قتل عام ہو رہا ہے، یہ مکمل طور پر قوم کو غلام بنانے جا رہے ہیں، اسپیکر کی مرضی کے بغیر پارلیمنٹ سے لوگوں کو کیسے اٹھایا جاسکتا تھا؟
ایک صحافی نے سوال کیا کہ آپ کے دور میں بھی پارلیمنٹ لاجز میں پولیس داخل ہوئی تھی؟ جس پر بانی پی ٹی آئی نے جواب دیا کہ پارلیمنٹ لاجز کا مجھے معلوم نہیں لیکن پارلیمنٹ سے آج تک کسی کو نہیں اٹھایا گیا۔ شہباز شریف کو منی لانڈرنگ کیس میں سزا ہونے والی تھی باجوہ نے اس کو بچایا حالانکہ ان پر منی لانڈرنگ کا کیس ثابت شدہ تھا، منی لانڈرنگ کے کیس کے علاوہ شہباز شریف، نواز شریف اور اسحاق ڈار پر تمام کیسز پرانے تھے۔
ایک صحافی نے سوال کیا کہ رانا ثنا اللہ پر منشیات کا کیس آپ کے دور میں بنایا گیا؟ جس پر بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ رانا ثنا اللہ پر اے این ایف نے کیس بنایا اس کا سربراہ میجر جنرل ہے، میں نے اے این ایف کے سربراہ کو بلایا اس نے کابینہ کو بریفنگ میں رانا ثنا اللہ کے کیس سے متعلق ثبوت پیش کیئے۔
صحافی نے سوال کیا کہ آپ کے پارٹی رہنماؤں نے کہا تھا کہ رانا ثنا اللہ پر منشیات کا غلط کیس بنایا گیا کیا آپ بھی اس کیس کو غلط کہتے ہیں؟ بانی پی ٹی آئی نے جواب دیا کہ کیس اے این ایف نے بنایا اور انھوں نے ہی بتایا کہ رانا ثنا اللہ سے یہ منشیات پکڑی گئیں ہمیں کیا پتہ تھا۔
صحافی مطیع اللہ جان کو جب اٹھایا گیا تو میں نے اس کو چھڑوایا۔ قاضی فائز عیسی کو لانے کیلئے سرتوڑ کوششیں کی جارہی ہیں، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور انتخابی فراڈ کو تحفظ دینا چاہتے ہیں، نئی آئینی ترمیم قاضی فائز عیسیٰ کو لانے کیلئے کی جارہی ہے، ملک میں جمہوریت تو ہے ہی نہیں، 20 سے کم سیٹوں والی جماعت کو پارلیمنٹ میں جب بٹھایا گیا تو جمہوریت تو وہیں پر ختم ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ آج میڈیا پر پابندیاں ہیں ججز کو دھمکایا جا رہا ہے، یہ چاہتے ہیں کہ غلامی قبول کر لوں مگر ایسا ہو ہی نہیں سکتا۔ووٹ کو عزت دو کا کہہ کر بوٹ کو عزت دی گئی۔ مجھ پر ایف ائی ار کاٹی گئی ہے تو یہ حمود الرحمن کمیشن رپورٹ بھی قوم کو پڑھ کر سنا دیں اس رپورٹ پر عمل کر لیتے تو پاکستان میں کبھی مارشل لاء نہ لگتا،جلسہ کرنا ہمارا جمہوری اور ائینی حق ہے ڈیڑھ سال سے ہمیں جلسہ نہیں کرنے دیا جا رہا،عدلیہ یا تو کہہ دے کہ ملک میں جمہوریت ختم ہو گئی ہے، اسلام آباد میں رکاوٹیں کھڑی کی گئیں مگر اسکے باوجود لوگ نکلے،پنجاب کیا پولیس اسٹیٹ بن گیا ہے جو ہمیں جسلسہ نہیں کرنے دیا جائے گا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ پارٹی کو سٹریٹ موومنٹ کیلئے تیار کر رہے ہیں، کچھ بھی ہو جائے لاہور کا جلسہ کرکے رہیں گے۔
Comments
0 comment