ایس پی عدیل اکبر کی موت کی انکوائری مکمل، ’خودکشی کے شواہد نہیں ملے، گولی منہ پر لگی تھی‘

ایس پی عدیل اکبر کی موت کی انکوائری مکمل، ’خودکشی کے شواہد نہیں ملے، گولی منہ پر لگی تھی‘

تین رکنی کمیٹی نے اپنی رپورٹ مکمل کرلی
ایس پی عدیل اکبر کی موت کی انکوائری مکمل، ’خودکشی کے شواہد نہیں ملے، گولی منہ پر لگی تھی‘

ویب ڈیسک

|

30 Oct 2025

اسلام آباد پولیس کے ایس پی عدیل اکبر کی موت کے حوالے سے تحقیقات مکمل ہوگئیں اور انکوائری کمیٹی نے واقعے کو خودکشی قرار نہیں دیا۔

تفصیلات کے مطابق ایس پی کی  ہلاکت سے متعلق معاملے کی تحقیقات مکمل ہوگئی ہیں اور تین رکنی انکوائری کمیٹی نے اپنی رپورٹ کو حتمی شکل دے دی ہے۔

ذرائع کے مطابق ڈی آئی جی ہارون جوئیہ کی سربراہی میں قائم کمیٹی میں ڈی آئی جی عتیق طاہر اور ڈی آئی جی آپریشنز جواد طارق بھی شامل تھے۔

کمیٹی کو موصول ہونے والی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ ایس پی عدیل اکبر کی موت چہرے پر گولی لگنے سے ہوئی۔

ذرائع نے بتایا کہ انکوائری کے دوران کمیٹی کو خودکشی کے کوئی براہِ راست شواہد نہیں ملے۔

تحقیقاتی ٹیم نے وائرلیس آپریٹر، ڈرائیور اور دیگر اسٹاف ارکان سمیت متعدد افراد کے بیانات قلمبند کیے، جب کہ ماہرِ نفسیات سے بھی تفصیلی بیان ریکارڈ کیا گیا۔

تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ ایس پی عدیل اکبر نے اپنی موت سے قبل دو مرتبہ اپنے معالج سے رابطہ کیا تھا۔

ذرائع کے مطابق کمیٹی اپنی تفصیلی رپورٹ آج آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی کو پیش کرے گی، جو اپنی سفارشات کے ساتھ وزیرِ داخلہ محسن نقوی کو رپورٹ ارسال کریں گے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!