فلسطینیوں کیخلاف اسرائیل کی سہولت کاری بے نقاب کرنے پر مائیکروسافٹ نے دو انجینئرز کو نوکری سے نکال دیا

ویب ڈیسک
|
8 Apr 2025
ریڈمنڈ، واشنگٹن: مائیکروسافٹ نے اپنے 50 ویں سالگرہ کے جشن کے دوران اسرائیلی فوج کو مصنوعی ذہانت (AI) کی ٹیکنالوجی فراہم کرنے کے خلاف احتجاج کرنے والے دو ملازمین کو برطرف کردیا۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ ان ملازمین نے تقریب میں جان بوجھ کر خلل ڈالا تھا۔
مائیکروسافٹ نے ایک بیان میں ملازمہ ابتہال ابوسعد کو "جان بوجھ کر بدتمیزی اور تقریب میں زیادہ سے زیادہ رکاوٹ پیدا کرنے" کا الزام لگاتے ہوئے انہیں فوری طور پر برطرف کردیا۔
ابتہال نے تقریب کے دوران مائیکروسافٹ AI کے سی ای اس مصطفی سلیمان کے خطاب کے دوران احتجاجی نعرے لگائے تھے۔
انہوں نے چیخ کر کہا، "آپ دعویٰ کرتے ہیں کہ آپ AI کو اچھے مقاصد کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں، لیکن مائیکروسافٹ اسرائیلی فوج کو AI ہتھیار فروخت کر رہا ہے! 50,000 لوگ مارے جا چکے ہیں، مائیکروسافٹ ہمارے خطے میں نسل کشی میں معاون ہے!" اس کے بعد انہیں تقریب سے باہر نکال دیا گیا۔
دوسری ملازمہ وانیہ اگروال (بھارتی نژاد) نے بھی مائیکروسافٹ ہیڈکوارٹرز میں بانی بل گیٹس اور سابق سی ایو اسٹیو بالمر کی موجودگی میں احتجاج کیا۔
ایک وائرل ویڈیو میں وانیہ کو بل گیٹس اور بالمر کو للکارتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا، "غزہ میں 50,000 فلسطینی مائیکروسافٹ کی ٹیکنالوجی سے مارے گئے ہیں! تمہاری یہ جشن منانے کی ہمت کیسے ہوئی؟ تم سب پر لعنت ہو!"
ایسوسی ایٹڈ پریس کی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ مائیکروسافٹ اور اوپن اے آئی کے ماڈلز کو اسرائیلی فوج نے غزہ اور لبنان میں بمباری کے نشانوں کی شناخت کے لیے استعمال کیا تھا۔
مائیکروسافٹ نے دونوں ملازمین کو "قواعد کی خلاف ورزی" کی بنیاد پر برطرف کیا ہے، جبکہ احتجاج کرنے والے کارکنان کا کہنا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے خلاف ہونے والے ظلم کے خلاف آواز اٹھا رہے تھے۔
Comments
0 comment