سائنس کی دنیا میں بڑی پیشرفت، انسانوں سے ملتی جلتی الیکٹریکل زبان بھی ایجاد
ویب ڈیسک
|
10 Jan 2024
انسان کے جسم میں موجود اہم عضو زبان اگر منہ میں نہ ہو تو شاید ہم بول نہ سکیں اور چکھنے کی صلاحیت سے بھی محروم رہیں۔
زبان کا قدرتی طور پر تعلق دماغ کے اُس حصے سے ہے جو ذائقے اور دماغ میں آنے والی باتوں کو الفاظ کی صورت میں پیش کرتی ہے۔
اب جنوبی کوریا کے سائنسی ماہرین نے انسانی زبان کی طرح ایک ایسی الیکٹرانک زبان تیار کی ہے جو چکھنے کی حس رکھتی ہے۔
ڈائیگو گیونگ بک انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے سائنسی ماہرین پر مشتمل ایک ٹیم نے الیکٹریکل زبان کو تیار کیا، جو کھانے، مشروبات اور ادویات سمیت دیگر چیزوں کے ذائقے کے بارے میں بتانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
ماہرین کے مطابق الیکٹرانک زبان میں ایک سینسر نصب کیا گیا ہے جو ذائقہ محسوس کرنے اور اس کی شناخت کر کے درست اندازہ لگانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ماہرین کا دعویٰ ہے کہ الیکٹرانک زبان میں نصب کیا گیا سینسر انسانی زبان کی طرح کام کرتا اور کیمیائی معلومات کو بھی الیکٹریکل سنگنلز میں تبدیل کر کے مختلف ذائقوں کی نشاندہی کرسکتا ہے۔
سائنسی ماہرین نے اس ایجاد کو ایک بڑا انقلاب اور پیش خیمہ قرار دیا ہے۔
Comments
0 comment