ٹیلی گرام کے بانی کی محبوبہ اپنے خلاف ہتک آمیز تبصروں سے خائف

ٹیلی گرام کے بانی کی محبوبہ اپنے خلاف ہتک آمیز تبصروں سے خائف

ارینا کو اپنے انسٹاگرام اکاونٹ پر ہتک آمیز تبصروں کی بھرمار کا سامنا ہے۔
ٹیلی گرام کے بانی کی محبوبہ اپنے خلاف ہتک آمیز تبصروں سے خائف

Webdesk

|

1 Sep 2024

پیرس: معروف میسجنگ ایپ ٹیلی گرام کے بانی پاول دوروف کی سابقہ محبوبہ روسی ایڈوکیٹ ارینا بولگر گذشتہ چند روز کے دوران میں لاکھوں لوگوں کی نظروں کا مرکز بن گئی۔

وہ پاول کے تین بچوں کی ماں بھی ہے۔ اس سے قبل ارینا میڈیا سے مکمل طور پر غائب نظر آتی تھی۔میڈیارپورٹس کے مطابق ارینا اپنے بچوں اور گھر والوں کے ساتھ سوئٹزرلینڈ میں رہ رہی ہے۔ اس نے جنیوا کی ایک عدالت میں پاول کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہوا ہے۔

جس کے بعد سے ارینا کو اپنے انسٹاگرام اکاونٹ پر ہتک آمیز تبصروں کی بھرمار کا سامنا ہے۔ بعض لوگوں نے اس کی شناخت پر بھی شکوک کا اظہار کیا۔

ارینا خود کو انسانوں بالخصوص خواتین کے حقوق کا دفاع کرنے والی کے طور پر متعارف کراتی ہے۔ گذشتہ روز انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں اس نے شکایت کی کہ جعلی اکاونٹوں کے ذریعے اس کے خلاف غیر مناسب تبصرے جاری کیے جا رہے ہیں۔

بعض لوگوں نے ارینا کو بے وقوف اور بعض نے ایجنٹ قرار دیا ہے جب کہ بعض نے تو اس کے وجود پر شک ظاہر کرتے ہوئے یقین سے کہا ہے کہ وہ مصنوعی ذہانت کی تخلیق ہے۔

البتہ سحر انگیز شخصیت کی حامل اس خاتون نے اپنے خلاف تبصروں کا زیادہ اثر نہیں لیا۔ ارینا نے اپنے بچوں کی ایک تصویر پوسٹ کی ہے جو جنیوا کے ایک ریستوران میں کھانے سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔

ارینا کا کئی ہفتوں سے اس طرح کی تصاویر پوسٹ کرنے کا معمول ہے۔پاول دوروف کی سابقہ گرل فرینڈ نے مارچ 2023 میں جنیوا کی ایک عدالت میں ٹیلی گرام کے بانی کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا۔

 ارینا نے پاول پر اپنے سب سے چھوٹے بچے کو پیٹنے کا الزام عائد کیا۔ اس نے دعوی کیا ہے کہ پاول نے 2021 سے 2022 کے درمیان اپنے پانچ سالہ چھوٹے بیٹے کو کئی مرتبہ مار لگائی۔ مزید یہ کہ ایک مرتبہ پاول نے بچے کو قتل کی دھمکی بھی دے ڈالی۔

رواں سال 30 جولائی کو انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں ارینا نے انکشاف کیا تھا کہ پاول سے اس کی ملاقات 2012 میں ہوئی۔ وہ 2013 سے سینٹ پیٹرزبرگ میں ساتھ رہے۔ اس دوران ان کے ہاں تین بچوں کی پیدائش ہوئی۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!