ایجنسیز کی سفارش پر ایکس بند کیا گیا، حکومت نے دو ماہ بعد اعتراف کرلیا

ایجنسیز کی سفارش پر ایکس بند کیا گیا، حکومت نے دو ماہ بعد اعتراف کرلیا

وزارت داخلہ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں جواب جمع کروادیا
ایجنسیز کی سفارش پر ایکس بند کیا گیا، حکومت نے دو ماہ بعد اعتراف کرلیا

ویب ڈیسک

|

18 Apr 2024

حکومت نے اعتراف کیا ہے کہ دو ماہ سے ٹویٹر (ایکس) سروس کو انٹیلیز جنس رپورٹس کی بنیاد پر بند رکھا گیا ہے اور اسکے علاؤہ کوئی چارہ بھی نہیں ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایکس بندش کے خلاف دائر کیس میں وزارت داخلہ نے اپنا تحریری جواب عدالت میں جمع کروایا۔

اس جواب میں لکھا گیا ہے کہ انٹیلیجنس ایجنسیوں کی درخواست پر وزارت داخلہ نے 17 فروری 2024 کو ایکس کی بندش کے احکامات جاری کیے۔

وزارت داخلہ کے مطابق ایکس کی بندش کا فیصلہ قومی سلامتی اور امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کیلئے کیا گیا کیونکہ ایکس پلیٹ فارم کو شدت پسندانہ نظریات اور جھوٹی معلومات کی ترسیل کیلئے بے دریغ استعمال کیا جا رہا ہے۔

جواب میں کہا گیا ہے چند شر پسند عناصر کی جانب سے امن و امان کو نقصان پہنچانے اورعدم استحکام کو فروغ دینے کیلئے ایکس کو بطور آلہ استعمال کیا جا رہا ہے۔

وزارت داخلہ نے اپنے جواب میں یہ بھی بتایا کہ ایکس پر چیف جسٹس، عدلیہ، حساس و ریاستی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کیخلاف مہم چلائی گئی، جس کی بنیاد پر اسے بند کیا گیا اور حکومت کے پاس اسکے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔

جواب میں بتایا گیا کہ متعدد بار پاکستانی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کی نشاندہی اور انکے خلاف ایکشن کیلیے ایکس کمپنی سے رابطہ کیا گیا مگر انہوں نے جواب دینے تک کی زحمت نہیں کی، ایسی صورت میں بندش کے علاؤہ حکومت کے پاس کوئی راستہ نہیں تھا۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!