کراچی میں دوسرے روز پولیس پر ایک اور حملہ

کراچی میں دوسرے روز پولیس پر ایک اور حملہ

ایک روز قبل لانڈھی میں بھی واقعہ پیش آیا تھا، جس میں 3 شہری زخمی ہوئ
کراچی میں دوسرے روز پولیس پر ایک اور حملہ

ویب ڈیسک

|

29 Mar 2025

کراچی: نادرن بائی پاس کے قریب سی ٹی ڈی پولیس موبائل پر دہشت گردانہ حملہ، بم دھماکے سے اہلکار محفوظ رہے۔

شہر کے حساس علاقے نادرن بائی پاس کے قریب نامعلوم دہشت گردوں نے سٹی پولیس کی کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کی موبائل یونٹ پر دستی بم سے حملہ کر دیا۔ اطلاعات کے مطابق، حملہ آوروں نے پولیس گاڑی پر بم پھینکا، جو گاڑی سے ٹکرا کر کچھ فاصلے پر جا کر پھٹا۔

 خوش قسمتی سے بم کے ٹکڑوں سے سی ٹی ڈی اہلکاروں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔  

سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق، یہ حملہ اس وقت ہوا جب پولیس موبائل اپریشنل ڈیوٹی کے بعد اپنے ہیڈکوارٹر واپس جا رہی تھی۔ 

دھماکے کی آواز سن کر فوری طور پر اضافی سیکیورٹی فورسز موقع پر پہنچ گئیں اور علاقے کو سیل کر دیا گیا۔ بم ڈسپوزل سکواڈ نے دھماکے کے مقام کا جائزہ لیا، جبکہ تحقیقاتی ٹیموں نے حملہ آوروں کے نشانات تلاش کرنے کے لیے تفتیش شروع کر دی۔  

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب گزشتہ روز لانڈھی کے علاقے میں بھی نامعلوم مسلح افراد نے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کر کے تین افراد کو زخمی کر دیا تھا۔ ان واقعات نے شہر میں سیکیورٹی صورتحال پر سوالیہ نشانات کھڑے کر دیے ہیں۔ سیکیورٹی اداروں کا خیال ہے کہ یہ حملے کسی منظم دہشت گرد گروہ کی کارروائی ہو سکتی ہیں، جو پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔  

نادرن بائی پاس اور لانڈھی کے حالیہ واقعات کے بعد سندھ پولیس اور رینجرز نے کراچی بھر میں سیکیورٹی کے اقدامات تیز کر دیے ہیں۔ خصوصاً پولیس چیک پوسٹس، سیکیورٹی پٹرولنگ اور انٹیلی جنس سرگرمیوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔ سی ٹی ڈی کے ایک عہدے دار نے بتایا کہ دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو بے نقاب کرنے کے لیے خصوصی آپریشنل پلان ترتیب دیا جا رہا ہے۔  

سندھ پولیس کے ترجمان نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد عناصر عوام اور امن و امان کے محافظوں کو خوفزدہ کرنے میں ناکام رہیں گے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ کسی بھی مشتبہ حرکت کی فوری طور پر اطلاع دیں۔  

اب تک کسی بھی گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے، لیکن سیکیورٹی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ یہ حالیہ مہینوں میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز کے خلاف بڑھتے ہوئے حملوں کا تسلسل ہو سکتا ہے۔ مزید تفتیش جاری ہے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!