کارساز حادثہ، ملزمہ کے اہل خانہ نے تعزیت تک کیلیے رابطہ نہیں کیا، چچا آمنہ
ویب ڈیسک
|
24 Aug 2024
کراچی کے علاقے کارساز روڈ پر کار حادثے میں جاں بحق ہونے والی لڑکی آمنہ عارف کے چچا امتیاز عارف نے کہا ہے کہ ملزمہ نتاشا کی فیملی کی طرف سے تعزیت تک کیلیے فون نہیں کیا گیا۔
کراچی پریس کلب کے باہر آمنہ کو انصاف دو کے نام سے ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں گفتگو کرتے ہوئے امتیاز عارف نے کہا کہ باتیں ہورہی ہیں کہ ہم دیت پر راضی ہیں جبکہ یہ بالکل جھوٹ ہیں اور ہمیں بس انصاف چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بھی دعوی کیا گیا ہے کہ ہم سے دیت کیلیے رابطہ کیا گیا مگر یہ بالکل غلط اور لغو بات ہے کیونکہ ہم سے تو ملزمہ کے گھر والوں یا وکیل نے تعزیت تک کیلیے رابطہ نہیں کیا۔ عمران عارف نے اس موقع پر نتاشا کے والد پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میں انہیں عقل مند اور سمجھدار آدمی سمجھ رہا تھا مگر انہوں نے جب یہ بات کی کہ وہ 69 ، 69 لاکھ ضمانتی مچلکے جمع کرادیں گے تو پھر اُن کی ذہنیت کی عکاسی ہوئی۔
اس سے قبل اپنی رہائش گاہ پر پیپلزپارٹی کی رہنما شرمیلا فاروقی کے ساتھ گفتگو میں عمران عارف نے کسی قسم کی دیت کو مسترد کرتے ہوئے انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ قانون کے مطابق ملزمہ کو سخت سزا دی جائے اور اس کے لیے ضروری اقدامات بھی کیے جائیں۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے مرحوم کے بھائی عمران عارف نے بتایا کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی ایم این اے شرمیلا نے یقین دلایا ہے کہ سندھ حکومت ان کے ساتھ انصاف کے حصول کیلیے مکمل تعاون کرے گی۔
آمنہ کے چچا نے کہا کہ، کیس کے آغاز میں، "مایوسی کا احساس تھا کہ شاید انصاف نہ ملے۔ تاہم، بہت سے لوگوں کی بڑھتی ہوئی حمایت کے ساتھ، ملزم کو سزا ملنے کی امید پھر سے نظر آرہی ہے‘‘۔
حادثے میں جاں بحق ہونے والے شہری عمران عارف کے بھائی اور متوفی طالبہ کے چچا نے کہا کہ ’ہمیں معاوضے کی کوئی پیشکش نہیں ہوئی اور نہ ہی اس معاملے کے حوالے سے کوئی میٹنگ ہوئی ہے اور ہمارے خاندان کو ایسی ڈیل میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔‘‘
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملزمان کو پاکستان پینل کوڈ (PPC) کی دفعہ 322 کے تحت سزا دی جانی چاہیے، تاکہ "معاشرے کے لیے ایک مثال قائم کی جا سکے۔"
Comments
0 comment