لاہور کالج واقعہ، والدین کا بچی کے ساتھ زیادتی سے انکار، پروپیگنڈا کرنیوالوں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ

لاہور کالج واقعہ، والدین کا بچی کے ساتھ زیادتی سے انکار، پروپیگنڈا کرنیوالوں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ

پنجاب حکومت کی اعلی سطح کی کمیٹی نے والدین سے ملاقات کی
لاہور کالج واقعہ، والدین کا بچی کے ساتھ زیادتی سے انکار، پروپیگنڈا کرنیوالوں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ

ویب ڈیسک

|

16 Oct 2024

لاہور کے پنجاب کالج میں فرسٹ ائیر کی طالبہ کے ساتھ مبینہ زیادتی کے دعوے کی حقیقت جاننے کے لیے بنائی گئی صوبائی حکومت کی اعلیٰ سطحی کمیٹی نے اپنے ابتدائی نتائج جاری کیے ہیں، جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ تعلیمی ادارے میں جنسی زیادتی کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔

 جیو نیوز نے رپورٹ کیا، ہوم سیکرٹری نے کمیٹی کے دیگر ارکان کے ساتھ منگل کو مبینہ متاثرہ کے گھر کا دورہ کیا اور خاندان کے افراد سے تین گھنٹے تک ملاقات کی۔

 کیس کے حوالے سے کمیٹی نے سینئر افسران ڈی آئی جی آپریشنز لاہور فیصل کامران اور کالج کی پرنسپل ڈاکٹر سعدیہ جاوید سمیت تقریباً 36 افراد سے پوچھ گچھ کی۔

 اشاعت نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ لڑکی اور اس کے والدین نے تفتیش کاروں کو تصدیق کی کہ وہ 2 اکتوبر کو گھر میں اپنے بستر سے گر گئی تھی جس کی وجہ سے وہ شدید زخمی ہوئی تھی۔

 جیو نیوز کے مطابق بچی کا علاج جنرل اسپتال اور کینٹ کے برین اینڈ اسپائن کلینک سمیت مختلف اسپتالوں میں ہوا۔

 بعد ازاں، انہیں ماڈل ٹاؤن کے اتفاق اسپتال منتقل کیا گیا اور حتمی علاج کے بعد 11 اکتوبر کو طبی سہولت سے فارغ کر دیا گیا۔

 تحقیقات کے دوران، متاثرہ لڑکی اور اس کے خاندان والوں نے "سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی جھوٹی خبروں" پر تشویش کا اظہار کیا اور پولیس سے سائبر کرائم ایکٹ کے تحت غلط معلومات پھیلانے میں ملوث افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست کی۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!