مصطفی عامر قتل کیس، ارمغان جو ایک سیاسی جماعت کی حمایت حاصل ہونے کا انکشاف

20 hours ago

مصطفی عامر قتل کیس، ارمغان جو ایک سیاسی جماعت کی حمایت حاصل ہونے کا انکشاف

سیاسی جماعت کے سینئر رہنما کے 33 سالہ بیٹے کی ارمغان سے دوستی ہے
مصطفی عامر قتل کیس، ارمغان جو ایک سیاسی جماعت کی حمایت حاصل ہونے کا انکشاف

ویب ڈیسک

|

11 Mar 2025

مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان قریشی کو ایک سیاسی جماعت سے وابستہ بااثر شخصیات کی حمایت حاصل ہے۔

پاکستان کے معروف اردو روزنامہ جنگ کے مطابق، مصطفیٰ عامر قتل کیس کے حوالے سے بااثر حلقوں میں گفتگو ہو رہی ہے، جس سے عدالتی کارروائی میں ممکنہ مداخلت کے خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔

پولیس کی تحقیقات، عدالتی کارروائی، اور ارمغان کے مجرمانہ ریکارڈ نے اس بات پر سوالات اٹھائے ہیں کہ کیا اس کیس میں انصاف کا تقاضہ پورا ہوگا۔

مصطفیٰ عامر کا قتل صرف ایک چھوٹا سا حصہ ہے، کیونکہ ارمغان پر متعدد سنگین جرائم میں ملوث ہونے کے الزامات ہیں، جن میں ایک نوجوان خاتون پر تشدد بھی شامل ہے۔

تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ مصطفیٰ عامر کو اپنے گھر بلانے سے پہلے، ارمغان نے ایک لڑکی کو اپنے گھر بلایا اور اس پر اتنا تشدد کیا کہ وہ شدید زخمی حالت میں کراچی کے ڈیفنس ایریا کے ہسپتال میں داخل ہوئی۔

حیران کن بات یہ ہے کہ پولیس کو واقعے کی معلومات ہونے کے باوجود ارمغان کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا، جبکہ متاثرہ خاتون کا علاج جاری رہا۔

ارمغان پر متعدد سنگین مجرمانہ مقدمات میں نام لیا گیا ہے، جن میں تشدد اور منشیات سے متعلق جرائم شامل ہیں۔ تاہم، مارپیٹ، بدعنوانی، اور منشیات کی سمگلنگ کے متعدد ایف آئی آر درج ہونے کے باوجود، ان میں سے کوئی بھی مقدمہ اب تک اختتام کو نہیں پہنچا۔

ارمغان کے گھر پر پولیس چھاپے کے حوالے سے مزید تشویشناک تفصیلات سامنے آئی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، ملزم نے تن تنہا قانون نافذ کرنے والے اداروں پر چار گھنٹے تک فائرنگ کی، جس میں ایک ڈی ایس پی اور دیگر اہلکار زخمی ہو گئے۔ تاہم، پولیس اسے گرفتار کرنے میں ناکام رہی، یہاں تک کہ اس نے اپنے لیپ ٹاپ اور تیسرے آئی فون سے اہم ڈیٹا حذف کر دیا، جو ابھی تک بازیافت نہیں ہو سکا۔

سوالات اٹھ رہے ہیں کہ کس نے پولیس کو چار گھنٹے تک گھر میں داخل ہونے سے روکا اور کیوں ارمغان کے والد نے اپنے بیٹے پر سنگین مجرمانہ الزامات کے باوجود جارحانہ رویہ اختیار کیا۔

اخبار نے ایک نامعلوم اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ 29 سالہ ارمغان کا ایک قریبی ساتھی ہے جو 33 سالہ ہے اور ایک سیاسی جماعت کے سینئر رہنما کا چھوٹا بیٹا ہے۔

اہلکار کے مطابق، ارمغان کا دوست، اس کا والد، اور جماعت کی قیادت اس کیس میں انتہائی بااثر ہیں۔

یہ مبینہ حمایت ہی وہ وجہ ہے کہ ارمغان کو خصوصی سلوک مل رہا ہے اور وہ آزادانہ طور پر اپنے بیان کو ہدایات کے مطابق مرتب کر رہا ہے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!