پاکستان میں 47 فیصد خاتون گھریلو تشدد کا شکار

پاکستان میں 47 فیصد خاتون گھریلو تشدد کا شکار

بیشتر خواتین شادی کے بعد گھریلو تشدد کا شکار ہوتی ہیں
پاکستان میں 47 فیصد خاتون گھریلو تشدد کا شکار

ویب ڈیسک

|

17 Jul 2024

نیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس (این سی ایچ آر) کی ایک حالیہ رپورٹ نے پاکستان میں خواتین کے خلاف گھریلو تشدد کے خطرناک رجحان پر روشنی ڈالی ہے۔

رپورٹ کے نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ 47 فیصد پاکستانی خواتین کسی نہ کسی طرح سے گھریلو تشدد کا شکار ہیں، متعدد خواتین شادی کے فوری بعد سے گھریلو تشدد کا سامنا کرتی ہیں اور پھر یہ وقت کے ساتھ بڑھتا رہتا ہے۔

گھریلو تشدد سے متاثرہ خاتون کو بس ایک طلاق کی دھمکی دی جاتی ہے اور وہ اپنا گھر بسانے کیلیے ہر طرح کا ستم برداشت کرتی رہتی ہے حتی کہ دنیا سے رخصت ہوجاتی ہے۔

نیشنل کمیشن فار ہیومین رائٹس نے خواتین کے تحفظ اور اپنے گھروں میں ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے سماجی اور نظامی تبدیلیوں کی فوری ضرورت کو اجاگر کرتے ہیں۔

پاکستان میں گھریلو تشدد جسمانی، جذباتی اور نفسیاتی تشدد سمیت مختلف شکلیں اختیار کرتا ہے۔ رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ اس مسئلے کی وسیع نوعیت کے ثقافتی اور سماجی اثرات کی جڑیں گہری ہیں۔

خواتین اکثر معاشرتی بدنامی، انتقامی کارروائی کے خوف، اور قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عدالتی نظاموں سے تعاون کی کمی کی وجہ سے بدسلوکی کی اطلاع دینے میں ہچکچاتی ہیں۔

این سی ایچ آر نے اپنی رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ گھریلو تشدد سے نمٹنے کے لیے تعلیم اور بیداری کی اہمیت بہت ضروری ہے کیونکہ اس سے خواتین کو اپنے حقوق کے بارے میں جانکاری ملے گی اور پھر وہ ظلم کا شکار ہونے پر صرف خاموش نہیں رہیں گی۔

ادارے نے گھریلو تشدد کی روک تھام کیلیے ملک میں نافذ موجودہ قوانین کے بہتر نفاذ اور متاثرین کے تحفظ کے لیے مزید جامع قانون سازی کی ضرورت پر زور بھی دیا ہے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!