قاری ابوبکر معاویہ کے خلاف لاہور میں بچوں سے زیادتی کا ایک اور مقدمہ درج

قاری ابوبکر معاویہ کے خلاف لاہور میں بچوں سے زیادتی کا ایک اور مقدمہ درج

قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ملزم کو تھانے منتقل کر کے معاملے کی تفتیش شروع کر دی ہے
قاری ابوبکر معاویہ کے خلاف لاہور میں بچوں سے زیادتی کا ایک اور مقدمہ درج

ویب ڈیسک

|

9 Apr 2024

فیصل آباد میں 12 سالہ لڑکے کے ساتھ مبینہ زیادتی کرنے والے قاری ابو بکر معاویہ کے خلاف لاہور میں بچوں سے جنسی زیادتی کا ایک اور مقدمہ درج کرلیا گیا۔

ملزم کے خلاف شاہدرہ پولیس اسٹیشن میں فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی گئی۔ جس میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے قاری ابوبکر معاویہ کو اس جگہ سے گرفتار کیا جہاں وہ لڑکے کے ساتھ جنسی زیادتی کر رہا تھا۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ملزم کو تھانے منتقل کر کے معاملے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔ پولیس نے بچوں سے زیادتی کیس میں معاویہ کا چار روزہ جسمانی ریمانڈ بھی حاصل کر لیا۔

یہ معاملہ سب سے پہلے اس وقت سامنے آیا جب بچے کے والد نے تاندلیانوالہ کی مقامی پولیس میں ایف آئی آر درج کرائی جس میں الزام لگایا گیا کہ ان کا 12 سالہ بچہ 22 مارچ کو نماز مغرب کے بعد گھر واپس نہیں آیا۔

والد کے مطابق انہوں نے اپنے پڑوسیوں کے ساتھ ملکر بچے کو تلاش کرنا شروع کیا تو مسجد سے چیخنے کی آوازیں سنیں، جب وہاں پہنچے تو قاری ابوبکر معاویہ بچے سے زیادتی کی کوشش کررہا تھا۔

والد کے مطابق ملزم نے اُن پر پستول تانا اور دھمکی دی کہ اگر کوئی آگے بڑھا تو ماردے گا اور پھر قاری وہاں سے فرار ہوگیا۔

اسی دن سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پیغام منظر عام پر آیا جس میں والد کو اپنے بچے کے ساتھ ہونے والے واقعے کی تفصیل بتاتے ہوئے دکھایا گیا۔ اس کے بعد مقامی پولیس نے ملزم مولوی کو 23 مارچ کو گرفتار کر لیا۔

ایس پی تاندلیانوالہ شمس الحق کی ملزم کو سرزنش کرنے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

گرفتاری کے اگلے دن انہیں جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش ہونا تھا۔ تاہم، علامہ ابتسام الٰہی ظہیر نے لاہور سے فیصل آباد کا سفر کیا اور ایک جرگے میں دونوں فریقوں کے درمیان مفاہمت کی سہولت فراہم کی۔

واقعے کے مرکزی عینی شاہد بچے کے والد نے اپنا سابقہ ریکارڈ شدہ ویڈیو بیان واپس لے لیا اور ملزم کو معاف کر دیا۔ بعد ازاں عالم دین نے خود لگائے گئے الزامات کی بھی تردید کی۔

تاہم، اسی مولوی پر بچوں کی عصمت دری کا الزام لگانے والے ایک اور معاملے نے بچوں کی حفاظت اور حفاظت کے بارے میں تشویش کو جنم دیا ہے۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!