سانحہ ڈیگاری، ’ایوان میں بیٹھے کچھ لوگ تو نابینا بچے سے زیادتی کرنے والے کیلیے بھی نرم گوشہ رکھتے ہیں‘

ویب ڈیسک
|
25 Jul 2025
اسلام آباد: سینیٹر محسن عزیز نے بلوچستان میں پیش آنے والے حالیہ واقعے کو "بھیانک، ظالمانہ اور انتہائی قابل مذمت" قرار دیتے ہوئے ملک میں انصاف کے دوہرے معیار پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ متاثرہ خاتون کا شادی شدہ ہونا یا نکاح نہ ہونا قطعی طور پر ایک الگ معاملہ ہے اور اس طرح کے واقعات کو کسی بھی صورت میں جائز قرار نہیں دیا جا سکتا۔
سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ اس طرح کے واقعات تقریباً ہر روز رونما ہوتے رہتے ہیں، اور سوال اٹھایا کہ "کیا اس ملک میں لوگوں کی نجی جیلیں نہیں ہیں؟"
انہوں نے مزید استفسار کیا کہ "ہمیشہ غریب آدمی کو ہی کیوں مارا جاتا ہے؟" ان کا کہنا تھا کہ ایوانوں میں بیٹھے سرداروں اور نوابوں کے خلاف کوئی آواز کیوں نہیں اٹھاتا، جبکہ ہم سب اللہ کو جوابدہ ہیں۔
انہوں نے کراچی کے ایک واقعے کا حوالہ بھی دیا جہاں ایک لڑکی لینڈ کروزر سے لوگوں کو روند کر چلی گئی تھی، لیکن اس معاملے پر ایوان میں کوئی بات نہیں کی گئی۔
سینیٹر عزیز نے مطالبہ کیا کہ "رول آف لاء غریب اور امیر کے لیے یکساں ہونا چاہیے۔"
مانسہرہ میں ایک قاری کی جانب سے نابینا بچے سے زیادتی کے واقعے پر بات کرتے ہوئے محسن عزیز نے افسوس کا اظہار کیا کہ اس قاری کو بچانے کے لیے ایوان میں بیٹھے کچھ لوگ نرم گوشہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے اختتام کرتے ہوئے کہا کہ اگر "رول آف لاء" نافذ ہو گا تو "نہ خان رہے گا، نہ وڈیرہ، نہ ملک رہے گا۔"
Comments
0 comment