سوات واقعہ، ملزم نے توہین سے انکار کیا، ابتدائی رپورٹ میں پولیس کی غلفت کا انکشاف

سوات واقعہ، ملزم نے توہین سے انکار کیا، ابتدائی رپورٹ میں پولیس کی غلفت کا انکشاف

پولیس ملزم کو تھانے منتقل کرنے کے بعد بچانے میں ناکام رہی
سوات واقعہ، ملزم نے توہین سے انکار کیا، ابتدائی رپورٹ میں پولیس کی غلفت کا انکشاف

ویب ڈیسک

|

22 Jun 2024

سوات کے علاقے مدین میں مبینہ طور پر توہین قرآن کے الزام پر شہری کو آگ میں جلانے کے واقعے میں پولیس کارکردگی کی سنگین غفلت سامنے آئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سوات میں مبینہ توہین مذہب واقعہ سے متعلق وزارت داخلہ کے ماتحت ادارے کی رپورٹ سامنے آگئی جس میں پولیس کی اہم غلطی کی نشاندہی کی گئی اور بتایا گیا ہے کہ اسی غلطی کی وجہ سے سیاح کو مارا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پولیس نے ملزم کو تھانے منتقل کیا جو اہم غلطی ثابت ہوئی،  ایس ایچ او نے حکام سے رہنمائی حاصل نہیں کی نہ اسے محفوظ مقام منتقل کیا، ہجوم کےوقت اعلیٰ پولیس افسران یا سیاسی رہنماوں کی غیرموجودگی بھی نقصان کا باعث بنی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس کی حراست میں ملزم نے توہین مذہب سے انکار کیا، پولیس نے دلیری سے نقصان پر قابو پانے کی کوشش کی البتہ اس دوران تصادم ہوا جس میں گیارہ شہری اور پانچ پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

مشتعل افراد نے تھانے میں گھس پر دو پولیس وین، موٹر سائیکلیں اور پانچ گاڑیاں نذر آتش کیں جبکہ ڈی ایس پی آفس اور ایس ایچ او کوارٹر کو بھی نقصان پہنچایا۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!