آئی فون، گھڑی بیچی اور رشتے داروں سے قرض لے کر جہاز کا ٹکٹ خریدا، گولڈ میڈلسٹ عامر خان

آئی فون، گھڑی بیچی اور رشتے داروں سے قرض لے کر جہاز کا ٹکٹ خریدا، گولڈ میڈلسٹ عامر خان

عامر خان کا تعلق سوات سے ہے جنہوں نے تائی کوائنڈو چیمپئن شپ میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے گولڈ میڈل جیتا ہے
آئی فون، گھڑی بیچی اور رشتے داروں سے قرض لے کر جہاز کا ٹکٹ خریدا، گولڈ میڈلسٹ عامر خان

ویب ڈیسک

|

19 Aug 2024

خیبرپختونخوا کے علاقے سوات سے تعلق رکھنے والے باصلاحیت تائی کوانڈو چیمپئن نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے اپنا آئی فون فروخت کر کے اور رشتے داروں سے قرض لے کر بنکاک جانے کے سفری اخراجات ادا کیے۔

پاکستانی ایتھلیٹ عامر خان، جنہوں نے حال ہی میں 7ویں ہیروز تائیکوانڈو چیمپئن شپ میں گولڈ میڈل جیتا، انہوں نے بتایا کہ چیمپئن شپ میں حصہ لینے کیلیے انہوں اپنی گھڑی، آئی فون بیچا اور بنکاک میں ہونے والے مقابلے کے سفر کے اخراجات پورے کرنے کے لیے رشتہ داروں سے رقم ادھار لی۔

چار دہائیوں کے بعد پاکستان کا پہلا اولمپک گولڈ میڈل جیتنے والے جیولین تھرو ارشد ندیم کے بعد، عامر خان نے انٹرنیشنل تائیکوانڈو چیمپئن شپ میں گولڈ میڈل جیت کر قوم کا نام روشن کیا۔

عامر خان نے تائیکوانڈو میں سونے کا تمغہ جیتنے اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا جھنڈا بلند کرنے کے اپنے خواب کو پورا کرنے کے لیے بھی جدوجہد کی۔

ایک حالیہ انٹرویو میں سوات سے تعلق رکھنے والے 22 سالہ کھلاڑی نے انکشاف کیا کہ انہوں نے مالی امداد کے لیے ضلعی انتظامیہ سے رابطہ کیا تھا، لیکن "کسی نے مدد نہیں کی۔"

انہوں نے کہا کہ انہوں نے بنکاک میں بین الاقوامی مقابلے کے لیے ہوائی جہاز کا ٹکٹ خریدنے کے لیے اپنا ذاتی آئی فون اور گھڑی بیچ دی۔ اس نے تقریب میں شرکت کے لیے دوستوں اور اہل خانہ سے رقم بھی ادھار لی۔

عامر نے بھارت، فلپائن اور جاپان کے کھلاڑیوں کو شکست دے کر پاکستان کے لیے گولڈ میڈل جیتا۔ سب سے سنسنی خیز مقابلہ ہندوستانی کھلاڑی کے خلاف ہوا، جسے اس نے پہلے راؤنڈ میں ہی ناک آؤٹ کر دیا۔

انہوں نے کہا، "میں اس سطح پر مقابلہ کرنے کے لیے کافی عرصے سے کوشش کر رہا ہوں۔ میں اللہ کا ناقابل یقین حد تک شکر گزار ہوں کہ اس میں حصہ لینے اور پاکستان کے لیے گولڈ میڈل گھر لانے کا موقع ملا۔"

خیبرپختونخوا تائیکوانڈو ایسوسی ایشن کے عہدیدار اور بین الاقوامی کوچ ایاز نائیک نے بتایا کہ ان کی بیٹی عائشہ ایاز کو بھی مقابلے کے لیے مدعو کیا گیا تھا لیکن وہ پرواز کے ٹکٹ کی قیمت کی وجہ سے شرکت کرنے سے قاصر تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ ان کی بیٹی پہلے ہی گولڈ میڈلسٹ ہے اور انہوں نے ذاتی طور پر سوات کے ڈپٹی کمشنر اور محکمہ کھیل سے مدد کی اپیل کی تھی لیکن بدقسمتی سے انہیں کوئی جواب نہیں ملا۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!