2 hours ago
8 گھنٹے تک مردہ خانے میں رہنے والی فلسطینی بچی زندہ ہوگئی
ویب ڈیسک
|
14 Nov 2025
غزہ کی نُصیرات میں اسرائیلی حملے میں شدید زخمی ہونے والی 12 سالہ رَغَد العَصَر کو غلطی سے مردہ قرار دے کر آٹھ گھنٹے تک مردہ خانے کے فریج میں رکھ دیا گیا۔
الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے رَغَد نے بتایا کہ وہ گھر میں موجود تھی جب اوپر سے اسرائیلی جہاز اور ڈرون گزر رہے تھے۔ اچانک ہونے والے حملے میں اس کی دو بہنیں جاں بحق ہوگئیں جبکہ باقی گھر والے بھی زخمی ہوئے۔
رَغَد کو اسپتال لے جایا گیا، جہاں اسے غلطی سے مردہ سمجھ کر مردہ خانے منتقل کر دیا گیا۔ وہ بے ہوش تھی۔ کچھ گھنٹے بعد ایک شخص، جو اپنے رشتے دار کو تلاش کر رہا تھا، نے اس کی حرکت کرتی انگلیاں دیکھ کر شور مچایا اور یوں اس کی جان بچ گئی۔
رَغَد نے بتایا کہ وہ دو ہفتے تک کوما میں رہی۔ ہوش آنے پر اس کے گھر والوں نے اسے بتایا کہ وہ آٹھ گھنٹے تک مردہ خانے کے فریج میں پڑی رہی۔
اس کی بڑی بہن اب بھی شدید زخمی حالت میں ہے، اسے نظر نہیں آ رہی اور جسم پر گہرے زخم اور اندرونی چوٹیں ہیں۔
رَغَد کے والد، جو حملے کے وقت گھر پر موجود نہیں تھے، ہسپتال پہنچے تو پتا چلا کہ ان کی پانچ بیٹیاں زخمی ہیں اور دو شہید ہوچکی ہیں۔ بعد میں جب انہیں زندہ بچی کے ملنے کی خبر ملی تو وہ دوڑتے ہوئے مردہ خانے پہنچے اور وہاں رَغَد کو نیم بے ہوشی کی حالت میں پایا۔
والد کے مطابق رَغَد سخت ذہنی صدمے میں ہے۔ وہ چلتے چلتے بے ہوش ہو جاتی ہے اور واقعہ یاد آنے پر بات کرنے سے انکار کر دیتی ہے۔ رَغَد نے کہا: “مجھے وہ سب یاد نہیں کرنا، نہ سننا، نہ دہرانا۔”
خاندان اب اپنی زخمی بچیوں کے لیے بیرونِ ملک علاج کا انتظام کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جبکہ رَغَد چاہتی ہے کہ وہ اپنی پرانی، پُرسکون زندگی میں واپس جا سکے۔
Comments
0 comment