بدقسمت آبدوز کا ملبہ اور مسافروں کا آخری پیغام سامنے آگیا
ویب ڈیسک
|
17 Sep 2024
امریکی کوسٹ گارڈ نے اوشین گیٹ کے ٹائٹن آبدوز کے ملبے کی پہلی تصویر اور آخری پیغام جاری کر دیا ہے، جو جون 2023 میں ٹائٹینک کے ملبے میں غوطہ لگانے کے دوران تباہ کن طور پر پھٹ گئی تھی، جس کے نتیجے میں جہاز میں موجود پانچوں جانیں ضائع ہو گئی تھیں۔
دور دراز سے چلائی جانے والی گاڑی (ROV) کے ذریعے کھینچی گئی تصویر میں بحر اوقیانوس میں 12,500 فٹ کی گہرائی میں سمندری تہہ میں بحری جہاز کی ٹیل شنک کو دکھایا گیا ہے۔
یہ تصویر 16 ستمبر 2024 کو چارلسٹن، ساؤتھ کیرولائنا میں ہونے والی ایک سماعت کے دوران پیش کی گئی تھی، جو کہ تباہی کی وجوہات پر جاری تحقیقات کے حصے کے طور پر ہے۔
کوسٹ گارڈ نے کہا کہ فوٹو گرافی کے شواہد ٹائٹن کے "تباہ کن نقصان کا حتمی ثبوت" اور اس کے مسافروں کی موت فراہم کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ مواصلاتی رابطہ منقطع ہونے کے بعد بدقسمت مسافروں کا پیغام بھی سامنے آیا ہے۔
مسافر 12500 فٹ سطح آب میں تھے جہاں انکا رابطہ منقطع ہوا تاہم وہ بچ جانے کیلیے پُرامید تھے اور انہوں نے آخری پیغام میں بھی کہا تھا کہ 'یہاں سب ٹھیک ہے''۔
متاثرین میں مشہور ایکسپلورر پال ہنری نارجیولیٹ، ایڈونچرر ہمیش ہارڈنگ، باپ اور بیٹا شہزادہ اور سلیمان داؤد اور اوشین گیٹ کے شریک بانی اسٹاکٹن رش شامل تھے۔
ٹائٹن کا ٹائٹینک کے ملبے میں اترنے کے فوراً بعد 18 جون 2023 کو اپنے سطحی معاون جہاز پولر پرنس سے رابطہ منقطع ہو گیا۔
وسیع تلاش کے بعد، ROV نے 22 جون 2023 کو ٹیل کون اور دیگر ملبے کا پتہ لگایا، جس سے آبدوز کی تباہی کی تصدیق ہوئی۔
سماعت کے دوران دکھائی جانے والی ایک متحرک ویڈیو میں ٹائٹن کے آخری غوطے کی تفصیل دی گئی ہے، جس میں آبدوز اور سطحی جہاز کے درمیان رابطے کو نمایاں کیا گیا ہے۔
کوسٹ گارڈ کے دفتر برائے تحقیقات اور تجزیہ سے جیسن نیوباؤر نے کہا کہ تحقیقات کا مقصد سانحہ کی وجوہات کا پتہ لگانا اور مستقبل میں ہونے والے واقعات کو روکنا ہے۔
OceanGate، جس کے بعد سے آپریشن بند ہے، نے متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔
سماعت میں ٹائٹن آبدوز کو ڈیزائن کرنے اور اسے بنانے میں OceanGate کے طریقہ کار کا بھی جائزہ لیا جائے گا، اس کے بارے میں جوابات طلب کیے جائیں گے کہ اس المناک دھماکے کی وجہ کیا ہے۔
Comments
0 comment