بھارت میں مغل دور کی مسجد میں اذان دینے اور نماز پڑھنے پر 21 سالہ نوجوان گرفتار
ویب ڈیسک
|
9 Jan 2024
بھارتی ریاست اتر پردیش (یو پی) میں ایک نوجوان مسلمان کو مغلیہ دور کی مسجد میں اذان دینے پر گرفتار کرکے مذہبی شرپسندی کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق 21 سالہ عمر قریشی نے مغلیہ دور میں تعمیر کی گئی مسجد میں اذان دی اور نماز ادا کی۔ جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
یوپی کے شاملی ضلع کے علاقے آہتا گوس گڑھ میں واقع مسجد 300 سال قدیم ہے جہاں مقامی افراد زیارت کیلیے آتے ہیں۔ مقامی مسلمانوں کا خیال ہے کہ خستہ حال ڈھانچہ ایک مسجد ہے، جبکہ کچھ ہندو اسے مغلوں اور افغانوں کی فتح سے قبل ہندو حکمرانوں کا قلعہ بھی قرار دیا ہے۔
مسلم نوجوان کی اذان کے بعد ایک مقامی ہندو نیرج کمار نے مسلم نوجوان کے خلاف شکایت درج کروائی، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ عمر نے مبینہ طور پر خطے میں مسلمانوں اور ہندوؤں کے درمیان برطانوی دور کے باہمی مفاہمت کی خلاف ورزی کی ہے جس سے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔
عمر کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 505 (2) (طبقوں کے درمیان دشمنی، نفرت یا بری خواہش پیدا کرنے یا اسے فروغ دینے کے بیانات) اور انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کی دفعہ 67 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
شکایت کنندہ نے کہا کہ مسلم نوجوان نے جائے وقوعہ پر اذان دی اور مبینہ طور پر "معاشرے میں باہمی ہم آہنگی کو خراب کرنے کی نیت سے" اس فعل کو فلمایا۔
پولیس نے نوجوان کے خلاف مقدمہ درج کر کے اُسے ضمانت پر رہا کردیا۔
In UP's Shamli, a Muslim man Umar Qureshi was arrested on Saturday for 'promoting enmity' because he offered 'azan' at a 250-year-old dilapidated mosque.
— Waquar Hasan (@WaqarHasan1231) January 7, 2024
Hindus claimed that this mosque was a fort belonging to Manahar Rajas. pic.twitter.com/ZhVkUlYICS
Comments
0 comment