بھارت میں مسلمانوں سے تضحیک آمیز رویہ، ایرانی سپریم لیڈر کے بیان پر بھارت تلملا اٹھا

بھارت میں مسلمانوں سے تضحیک آمیز رویہ، ایرانی سپریم لیڈر کے بیان پر بھارت تلملا اٹھا

ایران کے سپریم لیڈر کی جانب سے مسلمانوں کے ساتھ ناروا سلوک کا آئینہ دکھانے پر مودی انتظامیہ تلملا اٹھی
بھارت میں مسلمانوں سے تضحیک آمیز رویہ، ایرانی سپریم لیڈر کے بیان پر بھارت تلملا اٹھا

ویب ڈیسک

|

17 Sep 2024

ایران کے سپریم لیڈر کی جانب سے مسلمانوں کے ساتھ ناروا سلوک کا آئینہ دکھانے پر مودی انتظامیہ تلملا اٹھی۔

بھارتی وزیر خارجہ کی جانب سے ایرانی سپریم لیڈر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ خامنہ ای نے غلط معلومات کی بنیاد پر ناقابل قبول بیان دیا ہے۔

اگرچہ ہندوستان اور ایران عام طور پر قریبی تعلقات رہے ہیں، ہندوستان کی ہندو قوم پرست حکومت کا اقلیتوں کے ساتھ رویہ ماضی میں اختلافات کا باعث بنا ہے۔

نئی دہلی نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’اقلیتوں پر تبصرہ کرنے والے ممالک کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ دوسروں کے بارے میں کوئی مشاہدہ کرنے سے پہلے اپنے ریکارڈ کو دیکھیں‘‘۔

خامنہ ای نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ’ہم اپنے آپ کو مسلمان نہیں سمجھ سکتے اگر ہم میانمار، غزہ، ہندوستان یا کسی اور جگہ مسلمان برداشت کرنے والے مصائب سے غافل ہیں۔‘‘

ایرانی سپریم لیڈر کا بیان دونوں ممالک کے اقتصادی تعلقات میں دراڑ پیدا کرسکتا ہے کیونکہ دونوں ممالک نے گزشتہ سال مئی میں ایران کے جنوب مشرقی ساحل کی بندرگاہ چابہار کو دس سال کیلیے بھارت کے حوالے کرنے کا معاہدہ کیا ہے۔

بھارت اس بندرگاہ کو ایران، افغانستان اور وسطی ایشیا کو برآمدات کے لیے ایک گیٹ وے کے طور پر ترقی دے رہا ہے، جس سے اسے حریف پاکستان میں کراچی اور گوادر کی بندرگاہوں کو بائی پاس کرنے کی اجازت مل رہی ہے۔

لیکن خامنہ ای ماضی میں ہندوستان کے مسلمانوں اور کشمیر کے شورش زدہ مسلم اکثریتی علاقے کے مسائل پر تنقید کرتے رہے ہیں۔ انسانی حقوق کے گروپوں نے الزام لگایا ہے کہ 2014 میں وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے والے وزیر اعظم نریندر مودی کے دور میں مسلمانوں کے ساتھ ناروا سلوک میں اضافہ ہوا ہے۔

تب سے، ملک میں مسلمانوں اور ان کے ذریعہ معاش کے خلاف حملوں کی بڑھتی ہوئی تعداد دیکھی گئی ہے۔ نفرت انگیز تقاریر کی اطلاعات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ گائے کی حفاظت کے بہانے ہجومی تشدد کے واقعات، جنہیں کچھ ہندو مقدس سمجھتے تھے، مودی کے اقتدار میں آنے کے دوران بڑھے ہیں، اور مکانات اور املاک کو مسمار کیا گیا ہے۔

مارچ میں، ہندوستانی حکومت نے شہریت ترمیمی ایکٹ کو نافذ کرنے کے قوانین کا اعلان کیا جس میں کہا گیا ہے کہ 2014 سے پہلے بھارت آنے والے ہی صرف شہریت کے اہل ہیں۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!