بھارت میں شلوار قمیص کی وجہ سے میاں بیوی کو ریسٹورنٹ میں داخلے سے روک دیا

بھارت میں شلوار قمیص کی وجہ سے میاں بیوی کو ریسٹورنٹ میں داخلے سے روک دیا

ویڈیو میں جوڑے نے ریسٹورنٹ کے رویے پر شدید ناراضی کا اظہار کیا اور الزام لگایا کہ یہ ہندوستانی ثقافت کی توہین ہے
بھارت میں شلوار قمیص کی وجہ سے میاں بیوی کو ریسٹورنٹ میں داخلے سے روک دیا

ویب ڈیسک

|

9 Aug 2025

نئی دہلی کے ریسٹورنٹ نے روایتی لباس پہننے والے جوڑے کو روک دیا، جس کے بعد سوشل میڈیا پر شدید ردعمل سامنے آرہا ہے۔

نئی دہلی میں واقع "ٹوباٹا" نامی ریسٹورنٹ اس وقت شدید تنقید کا نشانہ بن گیا جب اس نے ایک جوڑے کو چُوری دار کُرتا جیسے روایتی لباس پہننے پر اندر جانے سے روک دیا۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں جوڑے نے ریسٹورنٹ کے رویے پر شدید ناراضی کا اظہار کیا اور الزام لگایا کہ یہ ہندوستانی ثقافت کی توہین ہے۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جوڑے کو ریسٹورنٹ کے باہر روکا گیا، جبکہ وہ اس بات پر حیرانی کا اظہار کر رہے تھے کہ دیگر لوگ جو مغربی اور مختصر لباس میں تھے انہیں آسانی سے داخلہ مل گیا۔ ویڈیو ریکارڈ کرنے والے شخص نے بھی یہ سوال اٹھایا کہ کیا ہندوستانی لباس پہننا ہماری ثقافت کے خلاف ہے؟

اس واقعے کے بعد عوامی دباؤ اور سوشل میڈیا پر شدید تنقید کے پیش نظر دہلی کے وزیر سیاحت کپل مشرا نے مداخلت کی، جس کے بعد ریسٹورنٹ کے مالک نے ایک ویڈیو میں معافی مانگی اور کہا کہ اب کسی بھی مہمان کو لباس کی بنیاد پر روکا نہیں جائے گا۔

ریسٹورنٹ کے باہر ایک نوٹس بھی آویزاں کر دیا گیا ہے جس پر لکھا ہے کہ روایتی لباس پہن کر آنے والے تمام مہمانوں کا خیر مقدم ہے۔ اس کے علاوہ، رکشا بندھن کے تہوار پر روایتی لباس میں آنے والی خواتین کے لیے خاص رعایت کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔

 

 

 

 

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!