بھارت میں تین بچوں کی ماں نے اسلام سے مرتد ہوکر انٹر کے طالب علم سے شادی کرلی

بھارت میں تین بچوں کی ماں نے اسلام سے مرتد ہوکر انٹر کے طالب علم سے شادی کرلی

یہ واقعہ وائرل ہونے کے بعد بحث کا موضوع بنا ہوا ہے
بھارت میں تین بچوں کی ماں نے اسلام سے مرتد ہوکر انٹر کے طالب علم سے شادی کرلی

ویب ڈیسک

|

10 Apr 2025

بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع امروہہ سے ایک غیر معمولی واقعہ سامنے آیا ہے جہاں تین بچوں کی ماں اور 30 سالہ خاتون نے ہندو مذہب قبول کرکے 12ویں جماعت کے ایک طالب علم سے شادی کرلی۔

یہ واقعہ وائرل ہونے کے بعد بحث کا موضوع بنا ہوا ہے۔  

ہندوستانی میڈیا کے مطابق، شبنم نامی خاتون نے اسلام سے مرتد ہوکر ہندو مذہب اختیار کرنے کے بعد اپنا نام شیوانی رکھ لیا اور امروہہ کے ایک مندر میں ایک اسکول طالب علم سے شادی کرلی۔

سرکاری افسر دیپ کمار پنت نے تصدیق کی کہ شبنم نے قانونی طور پر مذہب تبدیل کیا ہے اور اس کی شادی ہوچکی ہے۔  

رپورٹس کے مطابق، شبنم پہلے دو شادیاں کرچکی ہیں اور اس کے والدین زندہ نہیں ہیں۔ اس کی پہلی شادی میرٹ میں ہوئی تھی جو طلاق پر منتج ہوئی، جبکہ دوسرے شوہر توفیق (سیداں والی گاؤں کے رہائشی) 2011 میں ایک حادثے میں معذور ہوگئے تھے۔

بعد ازاں، شبنم نے مذکورہ طالب علم سے تعلقات استوار کیے اور توفیق سے علیحدگی اختیار کرکے نئے ساتھی سے شادی کرلی۔  

یہ واقعہ اتر پردیش کے سخت مذہبی تبدیلی کے قوانین کے تحت زیرِ بحث آیا ہے۔ ریاست میں "اتر پردیش مذہبی تبدیلی کا غیر قانونی عمل روک تھام ایکٹ 2021" نافذ ہے، جس کے تحت دھوکے، دباؤ یا فراڈ سے مذہب تبدیل کرنے یا بین المذاہب شادیوں کو روکا گیا ہے۔

تاہم، پولیس کا کہنا ہے کہ اب تک کوئی باقاعدہ شکایت درج نہیں ہوئی ہے۔  

طالب علم کے والد نے شادی کی تائید کرتے ہوئے کہا، "ہم صرف یہی چاہتے ہیں کہ دونوں امن سے رہیں۔"

پولیس نے معاملے کی جانچ کا عندیہ دیا ہے، لیکن فی الحال کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ یہ واقعہ مذہبی تبدیلی اور شادی کے قوانین کے حوالے سے ایک متنازعہ بحث چھیڑ گیا ہے۔  

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!