بھارتی جیل میں بوڑھے مسلمان قیدی پانچ ہندوؤں کے بہیمانہ تشدد سے جاں بحق

بھارتی جیل میں بوڑھے مسلمان قیدی پانچ ہندوؤں کے بہیمانہ تشدد سے جاں بحق

پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا، عینی شاہدین کے سنسنی خیز انکشافات
بھارتی جیل میں بوڑھے مسلمان قیدی پانچ ہندوؤں کے بہیمانہ تشدد سے جاں بحق

ویب ڈیسک

|

4 Jun 2024

بھارتی جیل میں قید بزرگ مسلم قیدی کو مشتعل ہندوؤں نے بدترین تشدد کا نشانہ بنا کر مار ڈالا۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ممبئی حملوں میں ملوث ہونے پر کلمبہ جیل میں قید کی سزا کاٹنے والے 59 سالہ محمد علی عرف منا کو 1993 میں سزا ہوئی تھی۔

انہیں پیر کے روز پانچ ہندوؤں نے تلخ کلامی کے بعد بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے۔

عینی شاہد قیدیوں نے بتایا کہ پانچ ملزمان کی متوفی سے تلخ کلامی ہوئی تھی جس کے بعد انہوں نے بوڑھے قیدی کو مارنا شروع کیا اور  ایک حملہ آور نے گٹر کے لوہے کے ڈھکن کو محمد علی کے سر پر زور سے مارا جس سے خون کا ایک فوارہ نکلا اور مسلمان قیدی نے وہیں تڑپ تڑپ کر شہید ہوگیا۔

اسپتال انتظامیہ نے محمد علی کو اسپتال منتقل کیا جہاں ڈاکٹرز نے اُن کی موت کی تصدیق کی جبکہ پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کر کے پراتیک، دیپک، سندیپ، رتوراج اور سوربھ نامی قیدیوں کے خلاف مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کردیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ممبئی میں12  مارچ 1993 کو درجن سے زائد مقامات پر ہونے والے دھماکوں اور 257 افراد کی ہلاکت کے الزام میں محمد علی عرف منا کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!